مالی پریشانیوں کے دوران محفوظ اور بروقت قرضوں کا رجحان
سرینگر/ / 18 اکتوبر 2024 کو ختم ہونے والے اس مالی سال کے پہلے سات مہینوں میں سونے کے زیورات کے ذریعے حاصل کیے گئے بینک قرضوں میں ڈرامائی طور پر 50.4 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ یہ اضافہ ذاتی قرضوں کے دیگر زمروں کے ساتھ واضح طور پر متضاد ہے، جس کے مطابق،ریزرو بینک آف انڈیا (آر بی آئی) کے اعداد و شمار کو واحد ہندسوں میں اضافہ ہوا۔ کل بقایا سونے کے قرضے 18 اکتوبر تک 1,54,282 کروڑ روپے تک پہنچ گئے، جو مارچ 2024 میں 1,02,562 کروڑ روپے تھے۔ یہ اکتوبر 2023 میں 13% کے مقابلے میں، سال بہ سال 56% اضافہ کی نمائندگی کرتا ہے۔بینکرز اس اضافے کو متعدد عوامل سے منسوب کرتے ہیں، بشمول قرض دہندگان کا غیر بینکنگ مالیاتی کمپنیوں (NBFCs) سے بینکوں میں منتقل ہونا اور غیر محفوظ اختیارات پر محفوظ قرضوں کو ترجیح دیناوغیرہ ۔ اسی مدت کے دوران NBFCs کو بینک قرض 0.7 فیصد کم ہو کر 1.5 لاکھ کروڑ روپے ہو گئے ہیں۔سونے کی قیمتوں میں اضافہ بھی اس رجحان میں معاون ہے۔بینکروں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ سونے کے قرضوں میں اضافہ اس کی قیمتوں میں اضافے کی وجہ سے ہو سکتا ہے، جو قرض لینے والوں کو پرانے قرضوں کی واپسی اور اعلیٰ نئے قرضے حاصل کرنے کا موقع فراہم کرتا ہے۔ کچھ تجزیہ کاروں کا خیال ہے کہ سونے کے قرضوں کی مانگ میں اضافہ قرض لینے والوں کے لیے مالی مشکلات کی نشاندہی کرتا ہے۔قرض دینے کے طریقوں کے بارے میں خدشات کے جواب میں، آر بی آئی نے حال ہی میں بینکوں اور مالیاتی کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنی گولڈ لون پالیسیوں پر نظرثانی کریں، تین ماہ کے اندر اصلاح کو لازمی قرار دیتے ہوئے یہ آر بی آئی کے ایک جائزے کے بعد ہے جس میں بے ضابطگیوں ، جیسے کہ خراب قرضوں کا روپ دھارنے کا انکشاف ہوا ہے ذاتی قرضوں کے دیگر شعبوں نے سست ترقی دکھائی ہے۔ سات ماہ کی مدت کے دوران ہوم لون 5.6 فیصد بڑھ کر 28.7 لاکھ کروڑ روپے ہو گئے، جو کہ سال بہ سال 12.1 فیصد اضافہ ہے، جو پچھلے سال 36.6 فیصد سے کم ہے۔ کریڈٹ کارڈ کا قرض 9.2 فیصد بڑھ کر 2.81 لاکھ کروڑ روپے تک پہنچ گیا، جو آن لائن لین دین میں اضافہ کے سبب چلا۔ غیر محفوظ قرضوں سمیت دیگر ذاتی قرضوں میں 3.3 فیصد کی معمولی اضافہ دیکھا گیا۔ مجموعی طور پر بینک کریڈٹ 4.9 فیصد بڑھ کر 172.4 لاکھ کروڑ روپے ہو گیا، صنعتی کریڈٹ میں 3.3 فیصد اضافہ ہوا۔













