سیکورٹی، امن و امان کی صورتحال کاکیااحاطہ
ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سی کے آر سجیت کمار(آئی پی ایس )نے ضلع بڈگام کا دورہ کیا اور سیکورٹی صورتحال، عسکریت پسندی مخالف کارروائیوں، امن و امان، منشیات کے خلاف مہم، غیر قانونی کانکنی اور دیگر مسائل سے متعلق جائزہ میٹنگ کی صدارت کی۔ ڈی پی او بڈگام میں روزانہ پولیسنگ، اس کے علاوہ ایس ایس پی بڈگام نے ضلع میں سی سی ٹی این ایس پروجیکٹ کے کام کاج کا بھی جائزہ لیا۔میٹنگ میں ایس ایس پی بڈگام طاہر سلیم (جے کے پی ایس)، ڈی وائی ایس پی ہیڈکوارٹر ، ایس ڈی پی او چرار شریف، ایس ڈی پی او ماگام، ایس ڈی پی او خان صاحب، ڈی وائی ایس پی ڈار، ڈی وائی ایس پی پی سی بڈگام اور ضلع کے دیگر سینئر پولیس افسران نے شرکت کی۔ایس ایس پی بڈگام طاہر سلیم نے پولیسنگ کے مختلف پہلو¶ں کے علاوہ عوام پر مبنی منصوبوں اور ضلع میں جرائم کی صورتحال کے بارے میں تفصیلی پریزنٹیشن دی۔ڈی آئی جی سی کے آر نے ضلع میں امن و امان برقرار رکھنے کے لیے بڈگام میں پولیس کی کوششوں کو سراہا۔ میٹنگ کے دوران، انہوں نے مجموعی سیکورٹی صورتحال، انسداد بغاوت کی کارروائیوں اور ضلع میں کووڈ19کے پھیلا¶ کو روکنے کےلئے کئے گئے اقدامات کا بھی جائزہ لیا۔ڈی آئی جی پی وسطی کشمیرسجیت کمار نے تمام افسران کو زیر التوا ءمقدمات کی تحقیقات ترجیحی بنیادوں پر مکمل کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے پولیس اور پبلک ریلیشنز کو مضبوط بنانے، پر بھی زور دیا جس سے عام لوگوں کا اعتماد حاصل کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے افسران پر زور دیا کہ وہ انسداد بغاوت کی کارروائیوں سے نمٹنے کے دوران پیشہ ورانہ انداز اپنائیں ۔قبل ازیں ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سی کے آر کو پولیس کے دستے نے رسمی گارڈ آف آنر پیش کیا۔اس کے علاوہ ایس ایس پی بڈگام نے ضلع کے تمام پولیس اسٹیشنوں کے ایم ایچ سی اور سی سی ٹی این ایس آپریٹرز کے ساتھ ایک جائزہ میٹنگ کی۔میٹنگ کے دوران ایس ایس پی بڈگام نے تمام ایم ایچ سی اور سی سی ٹی این ایسآپریٹرز پر زور دیا کہ وہ بغیر کسی تاخیر کے حقیقی وقت کی بنیاد پر سافٹ ویئر میں ایف آئی آر اور دیگر تفصیلات کو بھرنے سے متعلق رہنما خطوط اور ہدایات پر عمل کریں۔ایس ایس پی بڈگام نے عہدیداروں پر زور دیا کہ تفتیش کے عمل سے متعلق تفصیلات بھی فوری طور پر اپ لوڈ کی جائیں تاکہ سی سی ٹی این ایس پروجیکٹ کے تحت عام لوگوں کو ایک شفاف ای پولیسنگ فراہم کی جاسکے۔ ایس ایس پی بڈگام نے انہیں یہ بھی مشورہ دیا کہ وہ بچ جانے والے ڈیٹا کو فیڈ کرنے کے عمل کو تیز کریں اور اسے روزانہ کی بنیاد پر ہم آہنگ کریں۔