پیدل مارچ کا فیصلہ ،پولیس کی مداخلت ،کہا شاہراہ ابھی بند ہے
سرینگر/رحیم رضوان/ سونہ مرگ میں کل اس وقت پولیس کو سینکڑوں مزدوروں کو کرگل پیدل جانے سے روکنا پڑا جب وہ بطور احتجاج سونہ مرگ سے آگے نکل گئے تھے ۔نمایندے نے اس سلسلے میں جو تفصیلات فراہم کی ہیں ان کے مطابق کل سونہ مرگ میں سینکڑوں ایسے مزدوروں جو کرگل جانے والے تھے لیکن 26اپریل سے راستہ بند ہونے کی وجہ سے سونہ مرگ میں درماندہ ہوکر رہ گئے کو آگے بڑھنے سے روکنا پڑا جب انہوں نے کرگل تک پیدل مارچ کرنے کا فیصلہ کرلیا ۔ان مزدوروں کا تعلق نیپال ،بہار ،ڈوڈہ ،پونچھ بھدرواہ اور کشتواڑ سے بتایا گیا ۔اطلاع کے مطابق یہ مزدور کرگل جانے کے لئے 26اپریل کو سونہ مرگ پہنچ گئے تھے لیکن زوجیلااور سڑک کے دوسرے مقامات پر برفانی تودے اور پسیاں گرنے کے نتیجے میں ان کو سونہ مرگ میں ہی روکا گیا لیکن تنگ آمد بجنگ آمد کے مصداق ان مزدوروں نے کل کرگل پیدل جانے کا فیصلہ کرلیا اور جوں ہی وہ آگے بڑھنے لگے پولیس نے ان کو روکا ۔اس موقعے پر مزدوروں نے بتایا کہ ان کے پاس پیسے ختم ہوگئے ہیں اور وہ فاقہ کشی کرنے لگے ہیں چنانچہ ٹریفک افسر ڈی ایس پی گلزار خان نے مداخلت کی اور ضلع انتظامیہ کو اس صورتحال سے آگاہ کیا جس پر ان مزدوروں کے لئے مفت قیام و طعام کی سہولیات فراہم کرنے کا اعلان کیا گیا ۔اس دوران بیکن ذرایع کے مطابق زوجیلا کے قریب انہوں نے آب متھ تک شاہراہ سے برف ہٹاکر اس کو قابل آمدورفت بنایا لیکن ابھی بھی بہت سے مقامات پر برفانی تودے گر رہے ہیں جس کی بنا پر شاہراہ کو ابھی ٹریفک کے لئے کھلا چھوڑا نہیں جاسکتا ہے ۔