پولیس سربراہ نے ہتھیار اُٹھانے والوں کو مشورہ دیا کہ وہ بندوق کو خیر باد کہہ کر قوم دھارے میں شامل ہو جائیں۔ انہوںنے کہاکہ بندوق سے کسی کا بھلا نہیں ہوتا بلکہ یہ تباہی کا پیش خیمہ ہے۔ اطلاعات کے مطابق سرینگر میں رن فار پیس پروگرام میں شرکت کے بعد حاشیہ پر نامہ نگاروں سے بات چیت کے دوران پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہاکہ بندوق تباہی کا پیش خیمہ ہے لہذا ہتھیار اُٹھانے والوںکو قوم دھارے میں شامل ہونا چاہئے۔ انہوںنے کہاکہ وادی کشمیر کے نوجوانوں کو چاہئے کہ وہ بندوق کے بجائے کتاب اور قلم کی طرف اپنی توجہ مبذول کریں ۔ انہوںنے کہاکہ قلم اور کتاب سے نوجوان اپنا اور اپنے ملک کا نام روشن کرسکتے ہیں۔ وزیر داخلہ کے حالیہ دورے کشمیر کا تذکرہ کرتے ہوئے پولیس سربراہ نے بتایا کہ امیت شاہ نے بھی نوجوانوں کو پیغام دیا تھا کہ وہ کتاب اور قلم اُٹھائیں۔ انہوںنے کہاکہ آج کے پروگرام میں لوگوں کی شرکت سے یہ عیاں ہوتا ہے کہ وادی کشمیر کے لوگ امن چاہتے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ امن و امان کے قیام سے ہی ترقی ممکن ہے لہذا لوگوں کو اس کی اور توجہ مبذول کرنی چاہئے۔ پولیس چیف کے مطابق حالیہ شہری ہلاکتوں کے بعد سیکورٹی ایجنسیوں نے زمینی سطح پر کارروائی شروع کی جس کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ انہوںنے کہاکہ وادی کشمیر میں حالات پوری طرح سے اب قابو میں ہیں اور یہ کہ پولیس کسی بھی چیلنج کا مقابلہ کرنے کیلئے تیار ہیں۔ پولیس سربراہ کا کہنا تھا کہ حالات پر کڑی نظر رکھی جارہی ہیں اور کسی کو بھی امن و امان میں رخنہ ڈالنے کی اجازت نہیں دی جائے گی۔ پولیس چیف کے مطابق سرگرم عسکریت پسندوں کے خلاف چلائے جارہے آپریشن کامیابی سے ہمکنار ہو رہے ہیں جس وجہ سے ملی ٹینٹ تنظیموں میں حوصلہ شکنی پائی جارہی ہیں۔