جموں کشمیر میں حالات کافی بہتر ، حفاظتی انتظامات کی ذمہ داری جموں کشمیر پولیس کو سونپی جائے گی
کشمیری زبان ، کلچر کو کوئی خطرہ نہیں ، بنگال میں بنگالی، گجرات میں گجرات اور کشمیر میں کشمیری کلچر ہے ۔ امت شاہ
سرینگر//جموں کشمیر سے ”متنازعہ افسپا“ کو ہٹانے کا عندیہ دیتے ہوئے وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا ہے کہ جموں کشمیر میں حالات کافی بہتر ہوئے ہیں اور مرکزی سرکاری ”افسپا“ کی منسوخی پر غورکرے گی ۔ انہوںنے بتایا کہ کشمیریوں نے ثابت کیا ہے کہ وہ امن پسند ہے اور ”دہشت گردی “ سے تنگ آچکے ہیں ۔ مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ نے کہا کہ مرکزی حکومت جموں و کشمیر میں آرمڈ فورسز (خصوصی اختیارات) ایکٹ کو منسوخ کرنے پر غور کرے گی۔جے کے میڈیا گروپ کے ساتھ ایک انٹرویو میں، شاہ نے یہ بھی کہا کہ حکومت نے یونین ٹیریٹری میں فوجیوں کو واپس بلانے اور امن و امان کو جموں و کشمیر پولیس پر چھوڑنے کا منصوبہ بنایا ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے پاس فوجیوں کو واپس بلانے اور امن و امان کو جموں و کشمیر پولیس پر چھوڑنے کا منصوبہ ہے۔ انہوںنے بتایا کہ دفعہ 370کی منسوخی سے پہلے کہا جاتا تھا کہ اس آرٹیکل کے ختم ہونے کے بعد کشمیریت بھی ختم ہوجائے گی لیکن ایسا نہیں ہوا میں کشمیریوں کو یقین دلاتا ہوں کہ ایسا نہیں ہوسکتا کیوں کہ ہندوستان میں کئی ریاستیں ہیں جہاں اپنا کلچر اور اپنی تذہب پنپ رہی ہے ۔ گجرات میں گجراتی ، بنگال میں بنگالی ، بہار میں بہاری اور پنجاب میں پنجابی کلچر ہے اسی طرح کشمیر میں کشمیری کلچر ہے جس کو کوئی گزند نہیں پہنچائی جائے گی