نئی دلی/مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے صحت کے عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے بائیو سائنسز میں ملٹی ڈسپلنری پوسٹ ڈاکٹریٹ کورسز کا آغاز کیا۔نئی دہلی میں بائیو سائنسز میں "i3c BRIC-RCB پی ایچ ڈی پروگرام” کے آغاز کے موقع پر کلیدی خطاب دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے اعلان کیا کہ 1000 پی ایچ ڈی طلباکا صحت کی دیکھ بھال کے اہم شعبے میں جدت لانے کے لیے اگلے پانچ سالوں میں اندراج کیا جائے گا۔وزیر نے کہا، یہ پی ایچ ڈی۔ پروگرام آئیڈییشن، وسرجن، اختراع اور تعاون کے چار ستونوں پر ڈیزائن کیا گیا ہے۔معزز سائنسدانوں، محققین اور طلباء کے ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، یہ پروگرام ہندوستانی طلباء کو بایو ٹکنالوجی کے دلچسپ اور متنوع شعبوں میں عالمی معیار کی تحقیق شروع کرنے کے قابل بنائے گا اور تبدیلی کو بڑھانے اور لاگو کرنے کے وزیر اعظم کے وژن کے سب کے فائدے کے لیے ایس اینڈ ٹی کی طاقت سے ہم آہنگ ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے بتایا کہ ایک منفرد کورس کے نصاب کے ساتھ ساتھ تمام ریسرچ اسکالرس کو اعلیٰ درجے کی سہولیات کے بارے میں ہینڈ آن ٹریننگ فراہم کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ گرانڈ چیلنجز انڈیا کے تعاون سے ایک خصوصی آن فیلڈ ’مسرشن فیلوشپ‘ فراہم کی جائے گی جو پہلے ہاتھ سے درپیش چیلنجوں اور مسائل کا تجربہ کرے گی اور ڈی بی ٹی اداروں میں باہمی تحقیق کے ذریعے ان سے نمٹنے کے لیے ترغیب حاصل کرے گی۔ مزید برآں، یہ پروگرام پی ایچ ڈی کرنے کے لیے غیر حیاتیات کے ماہرین کو بھی شامل کرے گا اور مواقع فراہم کرے گا۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے مطلع کیا کہ بایو ٹکنالوجی ڈیپارٹمنٹ نے 14 خود مختار تحقیقی اداروں کو شامل کرکے ایک نیا خود مختار ادارہ، بائیو ٹیکنالوجی ریسرچ اینڈ انوویشن کونسل تشکیل دیا ہے۔ انہوں نے کہا، برک ملٹی ڈسپلنری ریسرچ اور اختراعی پروگراموں کو مربوط کرے گا، تمام اداروں میں ہم آہنگی کے ساتھ صلاحیت کی تعمیر کرے گا اور ملک میں بایوٹیک کے اثرات کو زیادہ سے زیادہ بنائے گا۔