وزراء نےبعض شعبوں میں مشترکہ اقدامات شروع کرنے کیلئے بنیاد کو آگے بڑھانے کا عہد کیا
نئی دلی/بھارت- امریکہ تجارتی پالیسی فورم (ٹی پی ایف) کی 14ویں وزارتی سطح کی میٹنگ 12 جنوری 2024 کو دہلی میں منعقد ہوئی۔ تجارت و صنعت کے وزیر جناب پیوش گوئل اور امریکی تجارتی نمائندہ، سفیر کیتھرین ٹائی نے ٹی پی ایف میٹنگ کی مشترکہ طور پر صدارت کی۔وفد کی سطح کے مذاکرات سے پہلے، سی آئی ایم نے یو سی ٹی آر کی سفیر کیتھرین ٹائی کے ساتھ ایک چھوٹے گروپ کی میٹنگ بھی کی۔ وزراء نے اس بات پر روشنی ڈالی کہ ٹی پی ایف کا موثر نفاذ لچکدار دوطرفہ تجارت کو مضبوط بنانے اور اقوام کے درمیان مجموعی اقتصادی شراکت داری میں اضافہ کرنے میں ایک اہم کردار ادا کرتا ہے۔ ملاقات کے بعد مشترکہ اعلامیہ جاری کر دیا گیا ہے۔14ویں بھارت – امریکہ ٹی پی ایف تبادلہ خیالات کے 10اہم نکات مندرجہ ذیل ہیں:وزراء نے اہم معدنیات، کسٹم اور تجارتی سہولت، سپلائی چین، اور ہائی ٹیک مصنوعات کی تجارت سمیت بعض شعبوں میں مستقبل میں مشترکہ اقدامات شروع کرنے کے لیے بنیاد کی پیروی کرنے کا عہد کیا، جس میں اقتصادی طور پر بامعنی نتائج حاصل کرنے کے لیے تعاون میں اضافے کے لیے ریاستہائے متحدہ امریکہ اور بھارت ایک پرجوش اور مستقبل کے حوالے سے روڈ میپ تیار کریں گے۔وزراء نے نان ٹیرف رکاوٹوں کو کم کرنے کے لیے ایک مشترکہ سہولتی میکانزم (جے ایف ایم) قائم کرنے پر اتفاق کیا جو بین الاقوامی لیبارٹریوں کے نتائج کو باہمی طور پر تسلیم کرے گا اور جب بھی ممکن ہو دو طرفہ بنیادوں پر باہمی شناخت کے انتظامات (ایم آر اے) قائم کرے گا۔ اس سے نقلی جانچ کی ضروریات ختم ہو جائیں گی اور اعلیٰ معیار کے سامان کی تجارت کے لیے تعمیل کے اخراجات کم ہوں گے۔سفیر ٹائی نے بھارت کی جی20 صدارت اور جی 20 تجارتی اور سرمایہ کاری ورکنگ گروپ میں حاصل ہونے والے نتائج ، بالخصوص خاص طور پر تجارتی دستاویزات کی ڈیجیٹلائزیشن سے متعلق اعلیٰ سطحی اصولوں کو اپنانے کی تعریف کی۔ وزراء نے دوسرے فورموں میں ان اصولوں کے نفاذ کے لیے تعاون کو مزید آگے بڑھانے پر اتفاق کیا اس طرح دوطرفہ طور پر جی 20 کے نتائج کو فروغ دیا جائے گا۔وزراء نے سوشل سیکورٹی ٹوٹلائزیشن معاہدے پر جاری بات چیت اور بات چیت کے ایک حصے کے طور پر ہندوستان کی جانب سے امریکی فریق کو فراہم کی گئی اضافی معلومات کو تسلیم کیا۔ انہوں نے مستقبل کے معاہدے کے لیے مصروفیت کو تیزی سے ٹریک کرنے کی بھی حوصلہ افزائی کی۔ سماجی تحفظ/ ٹوٹلائزیشن معاہدہ ٹی پی ایف میں ہندوستانی فریق کی جانب سے کلیدی مطالبات میں سے ایک ہے جو ممالک کے درمیان خدمات کی تجارت کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرے گا اور ہندوستانی آئی ٹی پیشہ واران کی مدد کرے گا جو عارضی طور پر امریکہ میں کام کرتے ہیں۔ہندوستانی فریق نے پکڑے گئے جنگلی کیکڑے کی برآمدات پر پابندی ہٹانے کا معاملہ اٹھایا، جو ہندوستانی فریق کی جانب سے اٹھایا گیا ہندوستانی ماہی گیروں اور امریکی مارکیٹ میں ہماری برآمدات کو متاثر کرنے والا ایک اہم سوال ہے۔ امریکہ جھینگے کے لیے ہندوستان کی سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے۔ اس تناظر میں، دونوں وزراء نے نیشنل اوشینک اینڈ ایٹموسفیرک ایڈمنسٹریشن (این او اے اے) کے تکنیکی تعاون سے تیار کی گئی ٹرٹل ایکسکلوڈر ڈیوائس (ٹی ای ڈی) کے ڈیزائن کو حتمی شکل دینے کا خیرمقدم کیا۔ ٹی ای ڈی سمندری کچھوؤں کی آبادی پر ماہی گیری کے اثرات کو کم کرنے کے لیے ایک مؤثر آلہ ہے اور دونوں ممالک کے درمیان سمندری غذا کی تجارت کو فروغ دے گا۔لچکدار تجارتی ورکنگ گروپ کے تحت جو 13ویں ٹی پی ایف کے دوران شروع کیا گیا تھا، دونوں فریقوں نے ٹی اے اے کے مطابق ملک کے طور پر بھارت کو نامزد کرنے کے معاملے پر مزید غور و خوض کیا جس کے لیے جون 2023 میں وزیر اعظم کے ریاستی دورۂ امریکہ کے بعد باضابطہ بات چیت کا آغاز کیا گیا۔ ٹی اے اے کے تحت بات چیت سے بھارت اور امریکہ کے لیے سپلائی چین کے انضمام میں مدد ملے گی۔