نئی دلی۔ 4؍دسمبر/۔مرکزی وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے پیر کے روز کہا کہ ہندوستانی بحریہ تیزی سے دیشی اور آتم نربھر بننے کی طرف بڑھ رہی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ پہلے بحریہ میں زیادہ تر آلات درآمد کیے جاتے تھے، لیکن اب بحریہ ‘ خریدار بحریہ’ سے ‘ بلڈر نیوی’ میں تبدیل ہو رہی ہے۔ راجناتھ سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے ہندوستانی بحریہ کی آپریشنل ضروریات کو اتنی اہمیت دی ہے جو پہلے نہیں دی جاتی تھی۔سندھو درگ میں بحریہ کے دن کی تقریبات سے خطاب کرتے ہوئے وزیر دفاع راج ناتھ سنگھ نے کہا، "ایک دہائی پہلے یہ سمجھا جاتا تھا کہ ملک کو درپیش خطرات صرف زمینی ہیں اور بحریہ کو زیادہ اہمیت نہیں دی جاتی تھی۔ لیکن جب سے پی ایم مودی آئے ہیں وہ اس محدود ذہنیت سے اوپر اٹھے اور فوج اور فضائیہ کے ساتھ ساتھ بحریہ پر بھی توجہ مرکوز کی۔ آج ہندوستانی بحریہ تیزی سے ملکی کاری کی طرف بڑھ رہی ہے۔” انہوں نے مزید کہا، "کچھ مہینے پہلے، پہلا دیسی طیارہ بردار بحری جہاز پی ایم مودی نے شروع کیا تھا۔ پہلے زیادہ تر سامان درآمد کیا جاتا تھا، لیکن اب ہم خریدار نیوی سے بلڈر نیوی بن گئے ہیں۔اس سے پہلے آج، وزیر اعظم نریندر مودی نے پیر کو مہاراشٹر کے سندھو درگ ضلع کے راجکوٹ قلعے میں چھترپتی شیواجی مہاراج کے مجسمے کی نقاب کشائی کی۔ اس موقع پر بھارتی بحریہ کے سربراہ ایڈمرل آر ہری کمار نے کہا کہ چھترپتی شیواجی مہاراج سمندری توانائی میں سرمایہ کاری کرنے کی دور اندیشی رکھتے تھے۔”وزیراعظم نے پچھلے سال ہمارے مقامی طیارہ بردار جہاز کو کمیشن دیا تھا اور بحریہ کے نئے نشان کی بھی نقاب کشائی کی گئی تھی۔ 300 سال کی محکومی کے بعد، چھترپتی شیواجی نے ‘سوراجیہ’ تشکیل دیا تھا۔ بحریہ کے سربراہ نے کہا کہ سمندری طاقت میں سرمایہ کاری کے لیے دور اندیشی ہے ۔ یہ شامل کرتے ہوئے کہ ہندوستانی بحریہ 2047 تک ہندوستان کو ایک ترقی یافتہ ملک بنانے کے لیے سخت محنت کر رہی ہے، بحریہ کے سربراہ آر ہری کمار نے کہا، "ہم آگے بڑھ رہے ہیں۔ 4 دسمبر 1971 کو جب ہماری میزائل کشتیوں نے ایک آپریشن میں کراچی بندرگاہ کو تباہ کر دیا، اس سے ہمیں تحریک ملتی ہے۔ بحریہ قومی سلامتی کے لیے پرعزم ہے اور قوم کی توقعات پر پورا اتر رہی ہے۔”نیوی ڈے ہر سال 4 دسمبر کو منایا جاتا ہے۔ ہندوستانی بحریہ 4 دسمبر کو بحریہ کا دن مناتی ہے جو کہ 1971 کی جنگ کے دوران کراچی کی بندرگاہ پر بحریہ کے بہادر حملے کی یاد تازہ کرتی ہے۔