الیکشن کمیشن کی تمام کوششوں کے باوجود شہری علاقے ووٹنگ میں پیچھے رہے
رائے پور/چھتیس گڑھ میں اسمبلی انتخابات کے دوسرے اور آخری مرحلے میں 75.8 فیصد ووٹنگ ہوئی، الیکشن کمیشن کی تمام کوششوں کے باوجود شہری علاقے ووٹنگ میں پیچھے رہے ، جب کہ قبائلی اور دیہی علاقوں میں بھاری ووٹنگ ہوئی اور 21 اسمبلی حلقوں میں تو یہ 80 فیصد سے تجاوز کرگئی۔ریاستی الیکشن افسر کے دفتر کی طرف سے پولنگ پارٹیوں کی واپسی کے بعد دیر رات جاری کردہ حتمی اعداد و شمار کے مطابق تاہم گزشتہ اسمبلی انتخابات کے مقابلے ووٹنگ میں تقریباً ایک فیصد کی کمی آئی ہے ۔ پچھلی بار دوسرے مرحلے میں 72 سیٹوں پر ووٹنگ کا فیصد 76.62 تھا۔ریاست میں سب سے زیادہ 86.54 فیصد ووٹنگ کھرسیا اسمبلی حلقہ میں اور سب سے کم رائے پور ویسٹ میں 55.93 فیصد رہی۔ ریاست کے 21 اسمبلی حلقوں میں 80 فیصد سے بھی زیادہ ووٹنگ ہوئی۔ بھرت پور-سونہت میں 81.8، بیکنٹھ پور میں 81.79، بھٹگا¶ں میں 81.35، رامانوج گنج میں 83.5، سامری میں 83.42، لونڈرا میں 85.1، لیلوگا میں 85.44، کھرسیا میں 86.54، دھرم جے گڑھ میں 86، پالی تانا کھار میں 80.38، سرائی پالی میں 81.68، بسنا میں 83.47، ابھن پور میں 83، راجیم میں 82.04، بندرانوا گڑھ میں 83.2، سیہاوان میں 86، کرود میں 86، سنجنی بالود میں 84.7، ڈوڈی لوہارا میں 81.24، گونڈرڈیہی میں 83.1 اور پاٹن میں 84.12 فیصد ووٹنگ ہوئی۔دارالحکومت رائے پور اور بلاس پور ووٹنگ کے معاملے میں پھسڈی ثابت ہوئے ۔ رائے پور ویسٹ میں 55.93 فیصد، رائے پور نارتھ میں 59.99، رائے پور سا¶تھ میں 57.8، رائے پور دیہی میں 57.2، بلاس پور میں 56.28 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ اسی طرح درگ نگر میں 66.48 فیصد، بھلائی نگر میں 66.34 فیصد اور ویشالی نگر میں 65.57 فیصد ووٹنگ ہوئی۔ ان تمام آٹھ اسمبلی حلقوں کو ریاست کے سب سے زیادہ پڑھے لکھے اور تمام حلقوں میں سرکردہ لوگوں کے اسمبلی حلقے مانا جاتا ہے ۔