35روز میںایران سے7267جبکہ کشمیر سے 89000میٹرک ٹن سیب آزاد پور منڈی پہنچا
سرینگر//17نومبر/ / گزشتہ ایک ماہ سے زیادہ عرصے میں ایران اور افغانستان سے ہندوستان کی سب سے بڑی فروٹ منڈی آزاد پور میں کل 7267 میٹرک ٹن سیب درآمد کئے گئے ہیں، جو کہ اسی عرصے کے دوران 89000 میٹرک ٹن کشمیری سیب کی کھیپ سے کئی گنا کم ہے ۔یہ بات قابل ذکر ہے وادی میوہ کاشتکاروں اور بیوپاریوں نے حال ہی میں حکومت کو شکایتی مکتوب ارسال کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایرانی سیب کی آمد سے کشمیری سیب کی مانگ میں 40 فیصد سے زیادہ کمی آئی ہے۔ٹی ای این کے مطابق محکمہ باغبانی کشمیر نے میڈیا کے ساتھ اعداد وشمار جاری کرتے ہوئے میوہ بیوپاریوں کے اس دعوے کو خارج کیا ہے کہ ایرانی سیب کی درآمد سے کشمیری سیب پر کوئی فرق پڑا ہے ۔محکمہ کی جانب سے جاری اعداد شمار کے مطابق 10 اکتوبر سے 15 نوتک35روز میں ایران سے بھارت کی سب سے بڑی فروٹ منڈی، آزاد پور منڈی، نئی دہلی کو کل 29 میٹرک ٹن سیب پہنچے ہیں جبکہ اسی عرصے میں وادی کشمیر سے آزاد پور منڈی میں 89000 میٹرک ٹن سیب بھیجے گئے۔ اس کے ساتھ ہی افغانستان سے اسی عرصے کے دوران آزاد پور فروٹ منڈی میں کل 7238 MT سیب درآمد کیے گئے۔محکمہ باغبانی کشمیر کے ایک اعلی آفیسر نے کہاکہ وادی کی پھلوں کی صنعت ایرانی اور افغانی سیبوں کی آمد سے خاصی متاثر نہیں ہوئی ہے۔انہوں نے کہاکہ ہمارے ملک کی افغانستان کے ساتھ آزادانہ تجارت کی پالیسی ہے، اور گزشتہ 35 دنوں کے دوران ملک سے 7238میٹرک ٹن سیب درآمد کیے گئے ہیں۔ ایران سے، جس پر ایکسپورٹ ڈیوٹی عائد ہے، 29 میٹرک ٹن سیب درآمد ہوئے ہیں جس سے یہ معلوم ہوتا ہے کہ ان دونوں ممالک سے یہ درآمدات کشمیر سے بھیجے گئے سیب کی مقدار سے کافی کم ہیں۔مذکورہ آفیسر نے کہاکہ اس سال کشمیر کے سیب کی مارکیٹ میں مانگ زیادہ رہی ہے۔ اس سال کشمیری سیب کی مارکیٹ میں مانگ بہتر تھی۔ ہمارے کاشتکاروں کو ہندوستان کی مختلف منڈیوں میں بہتر نرخ ملے۔