نئی دلی/ /مرکزی وزیر مملکت (آزادانہ چارج) سائنس اور ٹیکنالوجی؛ وزیر اعظم کے دفتر، عملہ، عوامی شکایات، پنشن، ایٹمی توانائی اور خلائی، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے آج کہا، چندریان-3 کے خصوصی نتائج اور معلومات سے پوری عالمی برادری کو فائدہ پہنچے گا۔چندریان 3 مشن کے ایک اور تاریخی کارنامے کو حاصل کرنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے جب خلائی جہاز کے "وکرم” لینڈر ماڈیول نے، پرگیان روور کو لے کر، اپنے چاند کے سفر میں کامیابی کے ساتھ پروپلشن ماڈیول سے خود کو الگ کر لیا، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، اگرچہ امریکہ اور اس وقت کے سوویت یونین نے اپنا خلائی سفر ہم سے بہت پہلے شروع کیا تھا اور امریکہ نے بھی 1969 میں ایک انسان کو چاند کی سطح پر اتارا تھا، اس کے باوجود یہ ہمارا چندریان ہی تھا جس نے چاند کی سطح پر پانی کی تصویریں گھر لا کر امریکیوں سمیت پوری دنیا کو چونکا دیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہمیشہ خیالی افسانے سنا اور خود سے پوچھا کہ کیا چاند پر کوئی لوگ رہتے ہیں، لیکن پہلی بار چندریان کی دریافت نے عالمی برادری کو ان رازوں کے سائنسی جوابات تلاش کرنے پر آمادہ کیا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ بھارت امریکہ، روس اور چین کے بعد یہ کارنامہ انجام دینے والا دنیا کا چوتھا ملک ہو گا، لیکن بھارت دنیا کا واحد ملک ہو گا جو قطب جنوبی پر اترے گا۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے یقین ظاہر کیا کہ مشن کو اس طرح سے ڈیزائن کیا گیا ہے کہ 23 اگست 2023 کو شام 5.30 سے 6.00 بجے کے درمیان چندریان -3 کی محفوظ لینڈنگ ہوگی۔ انہوں نے کہا، ہر ہندوستانی اور پوری دنیا ہر لمحہ دیکھ رہی ہے اور آخری نتیجہ کا انتظار کر رہی ہے۔ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے میڈیا کے نمائندوں کو بتایا کہ چندریان-3 چندریان-2 کا فالو آن مشن ہے اور اس کا مقصد چاند یا چاند کی سطح پر نرم لینڈنگ اور گھومنے پھرنے میں ہندوستان کی صلاحیت کو ظاہر کرنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خلائی جہاز کے لیے چاند کے مدار میں داخل ہونے کے لیے جس پیچیدہ مشن پروفائل کی ضرورت ہے، اسے بہت درست طریقے سے انجام دیا گیا ہے۔ چاند کی سطح پر چندریان 3 کی کامیاب لینڈنگ کے بعد، روور، جس کے چھ پہیے ہیں، باہر آئے گا اور چاند پر 14 دن تک کام کرنے کی امید ہے۔ انہوں نے کہا کہ روور پر متعدد کیمروں کی مدد سے ہم تصاویر حاصل کر سکیں گے۔وزیر اعظم جناب نریندر مودی کو خلائی کارکنوں کے لیے ایک سازگار ماحول فراہم کرنے اور عوامی نجی شراکت داری (پی پی پی) کے لیے خلائی سیکٹر کو کھولنے جیسے راستے توڑنے والے فیصلے لینے کا پورا کریڈٹ دیتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ ترقی کی موجودہ رفتار کی بنیاد پر آنے والے سالوں میں ہندوستان کا خلائی شعبہ 1 ٹریلین امریکی ڈالر کی معیشت ہو سکتا ہے۔مزید وضاحت کرتے ہوئے، ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا، چندریان -3 مشن کے بنیادی مقاصد تین گنا ہیں، a) چاند کی سطح پر محفوظ اور نرم لینڈنگ کا مظاہرہ کرنا؛ b) چاند پر روور گھومنے کا مظاہرہ کرنا، اور c) اندرونِ خانہ سائنسی تجربات کرنا۔