نئی دلی/ نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر آر کے سنگھ نے پارلیمنٹ کومطلع کیا ہے کہ "سولر پارکس اور الٹرا میگا سولر پاور پروجیکٹس کی ترقی” اسکیم کے لیے 2000 کروڑ روپے کی منظوری دی گئی ہے۔ 8,100 کروڑاسکیم کو مالی سال 2025-26 تک بغیر کسی اضافی مالی اثر کے بڑھا دیا گیا ہے۔ اس لیے اسکیم کی توسیع کے لیے کوئی اضافی فنڈز مختص نہیں کیے گئے ہیں۔وزیر نے بتایا کہ حکومت نے اب تک ملک بھر کی 12 ریاستوں میں 37,990 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 50 سولر پارکس کو منظوری دی ہے۔ اس منظوری کے خلاف، 8,521 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 11 سولر پارکس اور 3,985 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے ساتھ 7 سولر پارکس کو جزوی طور پر مکمل کیا جا چکا ہے۔ ان پارکوں میں 10,237 میگاواٹ کی مجموعی صلاحیت کے سولر پراجیکٹس تیار کیے گئے ہیں۔وزیر موصوف نے مزید بتایا کہ مختلف سولر پارکس میں نصب سولر پراجیکٹس کی بجلی پیدا کرنے کی صلاحیت میں گزشتہ تین سالوں اور رواں سال کے دوران 2,292 میگاواٹ کا اضافہ ہوا ہے۔سولر پارکس کے لیے اب تک تقریباً 69,000 ہیکٹر اراضی حاصل کی جا چکی ہے۔ سولر پارکس کے لیے زمین کی فراہمی متعلقہ ریاست / مرکز کے زیر انتظام حکومت کی ذمہ داری ہے۔ مزید یہ کہ سولر پارک اسکیم سولر پارکس کی ترقی کے لیے فضلہ/غیر زرعی زمین کے استعمال کی حوصلہ افزائی کرتی ہے۔یہ معلومات نئی اور قابل تجدید توانائی اور بجلی کے مرکزی وزیر جناب آر کے سنگھ نے 8 اگست 2023 کو راجیہ سبھا میں دو سوالوں کے تحریری جواب میں دی ہے۔