واشنگٹن/ امریکہ کی نائب صدر کملا ہیرس نے کہا ہے کہ وزیر اعظم نریندر مودی کا امریکہ کا پہلا سرکاری دورہ خلاء، دفاع، ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجی اور سپلائی چین کے شعبوں میں دو طرفہ تعلقات کو اگلی سطح پر لے جائے گا۔وزیر اعظم مودی جمعرات کو امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے دو بار خطاب کرنے والے پہلے ہندوستانی رہنما بن گئے۔ انہوں نے پہلی بار 2016 میں امریکی کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب کیا۔ہیریس کے دفتر نے جمعرات کو ٹویٹ کیا، "امریکہ اور بھارت کی شراکت داری پہلے سے کہیں زیادہ مضبوط ہے۔ ایک ساتھ مل کر، ہماری قومیں مستقبل کی تشکیل کریں گی کیونکہ ہم ایک زیادہ خوشحال، محفوظ اور صحت مند دنیا بنانے کے لیے کام کریں گے۔”اس نے کہا، "امریکہ اور ہندوستان کے درمیان شراکت داری 21ویں صدی کی سب سے اہم میں سے ایک ہے، اور یہ دورہ ہماری شراکت داری کو اگلے درجے تک لے جائے گا ۔پی ایم مودی نے اپنے ردعمل میں نائب صدر ہیرس کا ان کے ریمارکس کے لیے شکریہ ادا کیا۔ انہوں نے ٹیوٹ کیا کہ ہماری شراکت درحقیقت اس صدی کے لیے بے پناہ صلاحیت رکھتی ہے۔ میں مستقبل کے شعبوں میں اپنے تعاون کو بڑھانے کے لیے اتنا ہی پرجوش ہوں۔ ہیرس ان اہم شخصیات میں شامل تھیں، جن میں ارب پتی صنعت کار مکیش امبانی اور گوگل کے سی ای او سندر پچائی اور ایپل کے سی ای او ٹم کک جیسے تکنیکی شخصیات شامل ہیں، جنہوں نے جمعرات کو وائٹ ہاؤس میں وزیر اعظم مودی کے اعزاز میں دیے گئے سرکاری عشائیے میں شرکت کی۔وائٹ ہاؤس کے جنوبی لان میں خصوصی طور پر سجے پویلین میں امریکی صدر جو بائیڈن اور خاتون اول جِل بائیڈن کی طرف سے دیے گئے عشائیے میں 400 سے زائد مہمانوں کو مدعو کیا گیا تھا۔نائب صدر ہیرس اور امریکی وزیر خارجہ انٹونی بلنکن جمعہ کو پی ایم مودی کی میزبانی کریں گے۔جمعرات کو امریکی کانگریس سے خطاب کے دوران پی ایم مودی نے کہا، "یہاں لاکھوں لوگ ہیں جن کی جڑیں ہندوستان میں ہیں۔ ان میں سے کچھ اس ایوان میں فخر سے بیٹھتے ہیں۔ میرے پیچھے ایک ہے، جس نے تاریخ رقم کی ہے۔” وہ امریکی تاریخ کی پہلی خاتون نائب صدر اور اعلیٰ ترین خاتون عہدیدار کے ساتھ ساتھ پہلی افریقی نژاد امریکی اور پہلی ایشیائی امریکی نائب صدر ہیرس کا حوالہ دے رہے تھے۔