لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہانے آج سری نگر کے دہلی پبلک سکول کے طلباءکے اِستفساری گفتگو کی
لیفٹیننٹ گورنر نے طلباءکی حوصلہ اَفزائی کرتے ہوئے کہاکہ وہ تخلیقی ، متجسس ، اختراعی ہوں اور خوابوں کو حقیقت میں بدلنے کے لئے ہمیشہ غلطیوں سے سیکھیں۔اُنہوں نے ہر طالب علم کو زندگی میں چار منتروں ’ اَپنے باطن کو جاننا، اِندرونی آواز کو تلاش کرنا، مشق سے سیکھنا اور تعاون سے سیکھنا‘ پر عمل کرنا چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے ٹیچنگ کمیونٹی پر زور دیا کہ وہ سیکھنے کے عمل کو پُرجوش اور باہمی تعاون پر مبنی بنائیں اور بچوں کو ان کی شخصیت اور اِنفرادیت کو نکھارنے کے لئے جگہ فراہم کریں۔اُنہوں نے کہا،” نصاب سے باہر موجود سیکھنے کا ماحول بچوں میں تجسس ، تخلیقی صلاحیتوں اور اِنفرادیت کا مادہ پیدا کرنا ہے ۔تعلیم کو نوجوانوں کے ذہنوں میں تجسس پیدا کرنا چاہیے، ان کی اندرونی تخلیقی صلاحیتوں کا موقع فراہم کرنا چاہیے اور انہیں اَپنی اِنفرادیت حاصل کرنے میں مدد کرنی چاہیے۔“لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،” تعلیم ذہن کو بیدار کرتی ہے ، طلباءمیں تجسس پیدا کرتی ہے اور تنقیدی سوچ ، سائنسی مزاج اور تخلیقی صلاحیتوں کو جگاتی ہے ۔یہ ان کی منفرد شخصیت کو پروان چڑھاتی ہے۔بچے ہماری قوم کا مستقبل ہیں اور انہیں ایسے ہنر سیکھنے کی ضرورت ہے جو اُنہیں حقیقی دُنیا کے لئے تیار کرسکیں۔“اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ اَساتذہ اور سکول اِنتظامیہ کی اِجتماعی ذمہ داری ہے کہ وہ سکول کے کیمپس کو تجسس کے کیمپس میں تبدیل کریں ،جہاں روٹ لرننگ کے بجائے تخلیقی صلاحیتوں پر توجہ دی جائے اور جہاں بچوں کی اِختراعی صلاحیتو ں کو اَنعام دیا جائے نہ کہ صرف اعلیٰ نمبروں پر۔لیفٹیننٹ گورنر نے طلباءسے خطاب کرتے ہوئے تعلیمی شعبے کو بہتر بنانے کے لئے گذشتہ کچھ برسو ں میں متعارف کی گئی اِصلاحات کے بارے میں بھی بات کی۔اُنہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر موودی جی کی رہنمائی میں قومی تعلیمی پالیسی سے پورے تعلیمی نظام کو تبدیل کرنے کا ایک بے مثال کام جاری ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا ،” ہماری توجہ تعلیم کو آزاد تحقیق ، آزاد خیالات کی نشو و نما اور کلاس روموں کو ایک ایسی جگہ بنانا ہے جہاں خواب اور خواہشات پیدا ہوتے ہیں۔“اُنہوں نے جدید اور روایتی علم سے طلباءکو بااِختیار بنانے میں اَساتذہ کے ہم کردار پر بھی روشنی ڈالی۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ آرٹیفیشل اِنٹلی جنس نے ہماری زندگی کے ہر شعبے میں تبدیلی لائی ہے ۔اُنہوں نے کہا کہ جلدہی آرٹیفیشل اِنٹلی جنسی سے چلنے والے سکول حسب ضرورت تعلیم فراہم کریں گے ، بچوں کی صلاحیتوں میں اِضافہ کریں گے لیکن اِس جدید ٹیکنالوجی کے باوجود صرف اَساتذہ ہی ضمیر کی تعلیم فراہم کرسکیں گے۔اُنہوں نے مزید کہا ،” اَساتذہ کا کام نصاب کو ختم کرنا نہیں ہے بلکہ بچوں کی اندرونی صلاحیت کو نکھارنا اور سیکھنے کے سفر کو تخلیقی ، دِلچسپ اور باہمی تعاون پر مبنی اَنداز میں تبدیل کرنا ہے ۔ اُنہیں ہر بچے کو اس عمل سے گزرنا چاہیے تاکہ وہ اندرونی ہمت ، اندرونی آواز اور حکمت کو پہچان سکے۔“لیفٹیننٹ گورنر نے سری نگر میں جی۔20 سربراہی اجلاس کے کامیاب اِنعقاد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ دُنیا نے پُرامن اور ترقی پر گامزن جموں وکشمیر کو دیکھا ہے۔اُنہوں نے کہا،” جموںوکشمیر تاریک دور سے نکل آیا ہے جب سکول مہینوں ایک ساتھ بند رہتے تھے ۔ طلباءکو اَپنے والدین اور معاشرے کے دیگر اَفراد کو بتانا چاہیے کہ آخرکار ایک بہترین موقعہ آگیا ہے ۔اَب سکول سال بھر کام کرتے ہیں۔کاروباری اِداروں ، دفاتر میں کام کا کلچر بہتر ہوا ہے۔ نوجوان اَپنے خوابوں کو پورا کرنے کے قابل ہیں اورعام آدمی معیاری زندگی سے لطف اَندوز ہو رہا ہے ۔“اُنہوں نے کہا کہ ترقی اور تعلیم کے لئے پہلی ضرورت اَمن ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ ہم سب کو اِجتماعی شرکت سے اَمن کو یقینی بنانے کے لئے اَپنی کوششیں بروئے کار لانی چاہئیں۔چیئرمین ڈی پی ایس سری نگر وِجے دھر نے سکول کی کامیابیوں پر روشنی ڈالی جس میں لرننگ سکول اور جسمانی طور خاص بچوں کے لئے تیار کردہ ورچیول اِنٹرفیس شامل ہیں ۔اُنہوں نے معیاری تعلیم کو سب تک پہنچانے کے لئے سرکاری اور نجی سکولوں کو ایک ساتھ آنے کی ضرورت پر زور دیا۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے سکول میں جسمانی طور خاص بچوں کے لئے تعلیمی اور تفریحی مرکز کا دورہ کیا۔اِس موقعہ پر ضلع ترقیاتی کمشنر سری نگر محمد اعجاز ، ڈی آئی جی سجیت کمار ، پرووائس چیئرپرسن ڈی پی ایس سری نگر محترمہ کرن دھر، پرنسپل محترمہ شفق اَفشاں ، ڈی پی ایس کے اَساتذہ اور طلباءکی کثیر تعداد موجود تھی۔