وادی کشمیر میں جاری گزشتہ کئی دنوں سے شہری ہلاکتوں کے چلتے سرینگر کے عید گاہ علاقے میں جمعرات کی صبح اس وقت خوف و دہشت کا ماحول پھیل گیا جب نامعلوم مسلح افراد نے دن دھاڈے نمودار ہوکر دو اساتذہ پر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں وہ از جاں ہو گئے ۔ادھر تازہ شہری ہلاکتوں کے بعد سرینگر میں سیکورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے ۔ اس ضمن میں ملی تفصیلات کے مطابق عیدگاہ سرینگر کے سنگم علاقے میں جمعرات کی صبح اس وقت سنسنی کا ماحول پھیل گیا جب علاقے میں گولیاں چلانے کی آواز سنائی دی ۔ معلوم ہوا ہے کہ نا معلوم مسلح افراد نے سرکاری ہائر سیکنڈری اسکول میں تعینات دو اساتذہ کو نشانہ بنا کر فائرنگ کی جس کے نتیجے میں دونوں شدید طور پر زخمی ہو گئے ۔ عین شاہدین کے مطابق فائرنگ واقعہ کے ساتھ ہی پولیس و سیکورٹی فورسز کی اضافی نفری علاقے میں پہنچ گئی جنہوں نے دونوں اساتذہ کو خون میںلت پت اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے ۔ پولیس کے ایک سنیئر آفیسر نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ مسلح جنگجوﺅںنے عیدگاہ کے سنگم علاقے میں دو اساتذہ پر نزدیک سے فائرنگ کی جس کے نتیجے میںوہ دونوں شدید طور پر زخمی ہو گئے ۔ انہو ں نے بتایا کہ اگرچہ دونوں کا اسپتال علاج معالجہ کیلئے پہنچایا گیا تاہم وہ زخموں کی تاب نہ لاکر دم توڑ بیٹھے ۔ مسلح بندوق برداروں کے حملے میںہلاک ہونے والے دونوں اساتذہ کی شناخت ستندر کور اور دیپک کور کے بطور ہوئی ہے اور دونوں آلوچی باغ سرینگر کے رہائشی تھے ۔ واقعہ کے بعد پولیس و وسیکورٹی فورسز نے پورے علاقے کو محاصرے میں لیکر تلاشی کارروائیاں عمل میںلائی تاہم آخری اطلاعات ملنے تک کسی کو گرفتار نہیں کیا گیا ہے ۔ یہاں یہ بات قابل ذکر ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے شہری ہلاکتوںکا سلسلہ جاری ہے اور گزشتہ دنوں سرینگر کے اقبال پارک اور لال بازار علاقے میں مشہور دوا فروش اور غیر ریاستی مزدور کو ہلاک کیا گیا جبکہ حاجن بانڈی پورہ میں ایک مقامی شہری پر مسلح بندوق برداروں نے گولیاں چلا کر اسکو ابدی نیند سلا دیا ۔