مناما۔ 13؍ مارچ/ لوک سبھا کے اسپیکر اوم برلا نے بحرین کے مناما میں بین الپارلیمانی یونین کی 146ویں اسمبلی کے دوران جنرل ڈیبیٹ میں اپنے خطاب میں کہا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں "فوری اصلاحات” کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ یو این ایس سی اصلاحات کو ہمیشہ کے لیے نہیں روکا جا سکتا اور یہ اصلاحات ہندوستان کے عالمی ایجنڈے میں شامل ہیں۔ برلا بین الپارلیمانی یونین کی 146 ویں اسمبلی کے دوران جنرل ڈیبیٹ میں "پرامن بقائے باہمی اور جامع معاشروں کو فروغ دینا: عدم برداشت کے خلاف جنگ” کے موضوع پر اپنے خیالات کا اظہار کر رہے تھے جہاں وہ 140 ممالک کی پارلیمانوں کے صدور سے خطاب کر رہے تھے۔ لوک سبھا اسپیکر نے کہا، "ایک پرامن، خوشحال اور جامع عالمی نظم کی تعمیر وقت کی ضرورت ہے۔ اس کے لیے ضروری ہے کہ بین الاقوامی ادارے برابری اور انصاف پر مبنی ہوں۔” انہوں نے مضبوطی سے کہا کہ "اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اصلاحات کی فوری ضرورت ہے۔” انہوں نے کہا کہ دنیا کے ممالک میں بھی ایک وسیع معاہدہ ہے کہ اہم معاملات کو سنجیدگی اور دیانتداری سے لینا ہوگا۔ انہوں نے 140 ممالک کے صدور سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ "یو این ایس سی میں اصلاحات کے عمل کو ہمیشہ کے لیے نہیں روکا جا سکتا، یہ اصلاحات ہمارے مستقبل کے عالمی ایجنڈے کا ایک اہم حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو اپنی بھرپور تکثیری ثقافت اور سب سے بڑے آئین کی وجہ سے پوری دنیا میں جمہوریت کی ماں کے طور پر پہچان ملی ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بھائی چارہ، امن، آزادی اور سماجی و اقتصادی انصاف ہمارے آئین کی بنیاد ہیں۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے تنوع میں اتحاد کی ثقافت کا ذکر کرتے ہوئے مزید کہا، "ہندوستان وسودھائیو کٹمبکم کی ثقافت کی پیروی کرتا ہے اور یہ بہت سے مذاہب کی جائے پیدائش بھی ہے، یہاں مختلف مذاہب کے لوگ ایک ساتھ رہتے ہیں۔ یہی ہمارے وجود کی بنیاد ہے۔” انہوں نے کہا کہ ہندوستان کا آئین مساوات اور انصاف کو فروغ دیتا ہے اور ہر ہندوستان کو ہندوستان کی متنوع ثقافت پر فخر ہے۔ اوم برلا نے مزید کہا کہ کثیر الجماعتی نظریہ ہندوستانی جمہوریت کی سب سے بڑی طاقت ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ آزادی کے 75 سالوں میں ہندوستان کی جمہوریت خوشحال اور مستحکم ہوئی ہے۔ "بھارت میں 900 ملین سے زیادہ ووٹرز درج ہیں، ہر الیکشن میں ووٹر ٹرن آؤٹ میں اضافہ جمہوریت پر لوگوں کے اعتماد کی علامت ہے۔ اوم برلا نے اپنی بات کو مزید دہراتے ہوئے کہا، "لوک سبھا میں تمام عوامی نمائندوں کو رائے اور رائے دینے کی آزادی دی جاتی ہے۔ پارلیمنٹ نے 75 سالوں میں لوگوں کی زندگیوں میں سماجی و اقتصادی تبدیلیاں لائی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستان میں ترقیاتی کام شمولیت کے جذبے کے ساتھ کئے جا رہے ہیں، "سب کا ساتھ، سب کا وکاس، سب کا ساتھ سب کا پرایاس” ہمارا نصب العین ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ بدلتے ہوئے حالات میں عالمی مسائل کو پرامن طریقے سے حل کیا جانا چاہیے۔ لوک سبھا کے اسپیکر نے یہ بھی کہا کہ ہندوستانی پارلیمنٹ نے موسمیاتی تبدیلی، صنفی مساوات اور کووڈ جیسے موضوعات پر بامعنی گفتگو کی۔