نئی دہلی ۔ 28؍ فروری/ مرکزی وزیر ماحولیات اور جنگلات جناب بھوپیندر یادو نے کہا ہے کہ انڈو ڈینش گرین اسٹریٹجک پارٹنرشپ خیالات، بہترین طریقوں، علم، ٹیکنالوجی، پائیدار طرز زندگی کو فروغ دینے کے لیے صلاحیتوں کی تعمیر کے لیے ایک مناسب فورم ہے۔انڈیا ۔ ڈنمارک گرین اینڈ سسٹین ایبل پروگریس کانفرنس کے شراکت داروں نے کہا کہ 28 ستمبر 2020 کو ڈنمارک کے وزیر اعظم میٹ فریڈرکسن اور وزیر اعظم نریندر مودیکے درمیان ورچوئل سمٹ کے دوران "گرین اسٹریٹجک پارٹنرشپ” کے آغاز کے بعد سے ، دوطرفہ تعاون سبز اور پائیدار ترقی کو فروغ دینے پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ مئی 2022 میں پی ایم مودی کے ڈنمارک کے دورے کے دوران، ہندوستان اور ڈنمارک نے گرین ہائیڈروجن، قابل تجدید توانائی اور پر توجہ مرکوز کرتے ہوئے گرین اسٹریٹجک پارٹنرشپ کو مزید مضبوط کرنے پر اتفاق کیا۔ وزیر موصوف نے کہا کہ ڈنمارک اور ہندوستان کے درمیان گرین اسٹریٹجک پارٹنرشپ نے ممالک کے درمیان دوستانہ اور تعاون پر مبنی تعلقات میں ایک نئے باب کا آغاز کیا۔ بھوپیندر یادو نے کہا کہ ہندوستان اور ڈنمارک نے آب و ہوا اور توانائی کے بارے میں بہت ہی پرجوش قومی اہداف مقرر کیے ہیں جو پیرس معاہدے کے بلند حوصلہ جاتی نفاذ میں تعاون کریں گے۔ دونوں ممالک مل کر دنیا کو دکھا سکتے ہیں کہ آب و ہوا اور پائیدار توانائی کے اہداف کو حاصل کرنا ممکن ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ خود کو ریو کنونشن کے بانی اصولوں سے وابستہ کیا جائے۔ وزیر نے کہا، "اگر ہم عالمی ماحولیاتی اور موسمیاتی تبدیلیوں کا مقابلہ کرنا چاہتے ہیں تو غیر پائیدار پیداوار اور کھپت پر فوری توجہ کی ضرورت ہے۔ ہمیں آج جن چیلنجوں کا سامنا ہے، ہمیں تیزی سے کام کرنے کی ضرورت ہے اس سے پہلے کہ بہت دیر ہو جائے۔” یادو نے کہا کہ شرم الشیخ میں حال ہی میں ختم ہونے والی COP27 میں ماحولیاتی تبدیلیوں سے نمٹنے کے لیے عالمی کوششوں میں پائیدار طرز زندگی اور کھپت اور پیداوار کے پائیدار نمونوں کی اہمیت پر زور دیا گیا۔