دیاربکر/انقرہ۔6؍ فروری۔ ایم این این۔ پیر کے روز وسطی ترکی اور شمال مغربی شام میں 7.9 کی شدت کا ایک بڑا زلزلہ آیا، جس میں عمارتیں گرنے سے سیکڑوں افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوئے۔ اس بیچ ملبے میں پھنسے بچ جانے والوں کی تلاش کے لیے برفانی علاقے میں تلاش شروع کردی گئی۔موسم سرما کی صبح کے اندھیرے میں آنے والے زلزلے کے جھٹکے قبرص اور لبنان میں بھی محسوس کیے گئے۔ترکی کی ڈیزاسٹر ایجنسی نے کہا کہ 76 افراد ہلاک اور 440 زخمی ہوئے، جب کہ حکام نے کہرامنماراس شہر کے آس پاس کے علاقے میں ریسکیو ٹیموں اور طیاروں کو سپلائی کرنے کی کوشش کی، جبکہ بین الاقوامی امداد کے لیے "لیول 4 الارم” کا اعلان کیا۔ دوسری طرف سیریا میں زلزلہ سے ہلاک ہونے والی تعداد42 بتائی جارہی ہے۔جرمن ریسرچ سینٹر فار جیو سائنسز (جی ایف زیڈ)نے کہا کہ زلزلہ جنوبی ترکی کے شہر کہرامانماراس کے قریب 10 کلومیٹر (6 میل) کی گہرائی میں آیا، جب کہ ای ایم ایس سی مانیٹرنگ سروس نے کہا کہ سونامی کے خطرے کے امکانات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔مشرق میں 350 کلومیٹر (218 میل) دیار باقر میں ایک عینی شاہد کے مطابق زلزلہ تقریباً ایک منٹ تک جاری رہا اور کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔نشریاتی اداروں ٹی آر ٹی اور ہیبر ترک نے کہرامنماراس میں تباہ شدہ عمارت کے ارد گرد جمع لوگوں کی تصاویر دکھائیں، جو زندہ بچ جانے والوں کی تلاش میں تھے۔ترکی کے جنوب مشرقی صوبے سانلیورفا کے گورنر صالح ایہان نے ٹویٹر پر کہا کہ لوگوں سے محفوظ مقامات پر منتقل ہونے کی اپیل کی ہے۔شام کے سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ حلب صوبے میں بڑی تعداد میں عمارتیں منہدم ہوئیں جب کہ حما سول سروس کے ایک ذریعے نے بتایا کہ وہاں کئی عمارتیں منہدم ہوئیں۔شام کے دارالحکومت دمشق کے رہائشی سمر نے بتایا کہ پینٹنگز گھر کی دیواروں سے گر گئیں۔عینی شاہدین نے بتایا کہ دمشق کے ساتھ ساتھ لبنانی شہروں بیروت اور طرابلس میں لوگ پیدل سڑکوں پر بھاگے تاکہ گرنے کی صورت میں اپنی عمارتوں سے دور ہو جائیں۔یہ علاقہ باقاعدگی سے شدید زلزلوں کی زد میں رہتا ہے۔ترک ریڈ کراس کے سربراہ نے کہا کہ وہ خطے کے لیے وسائل کو متحرک کر رہا ہے کیونکہ اسے شدید نقصان اور عمارتوں کے منہدم ہونے کی اطلاع ملی ہے اور لوگوں سے تباہ شدہ مکانات خالی کرنے کی اپیل کی ہے۔