جموں،16 دسمبر (یو این آئی) جموں و کشمیر کے ضلع راجوری میں جمعے کی صبح ایک فوجی کیمپ کے باہر دو مقامی لوگوں کی لاشیں پائی گئیں جس کے بعد علاقے میں زبردست احتجاجی مظاہرے ہوئے اور لوگوں نے فوجی کیمپ پر پتھراو کیا۔ معلوم ہوا ہے کہ لوگوں کی ایک بڑی تعداد نے راجوری پونچھ شاہراہ پر دھرنا دیا جس وجہ سے سہ پہر تک اس شاہراہ پر ٹریفک کی آمدورفت معطل ہو کررہ گئی ۔ اطلاعات کے مطابق راجوری میں جمعے کی صبح فوجی کیمپ کے نزدیک گولیاں چلنے کی آوازیں سنائی دیں جس کے ساتھ ہی لوگ گھروں سے باہر آئے اور مین گیٹ کے نزدیک دو مقامی شہریوں کی لاشیں دیکھی جبکہ ایک کو زخمی حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا۔ مقامی لوگوں نے میڈیا کو بتایا کہ راجوری میں پونچھ – راجوری شاہراہ پر واقع بجے ایک فوجی کیمپ کے الفا گیٹ کے باہر جمعے کی صبح قریب چھ بجے دو مقامی لوگوں کی لاشیں پائی گئیں جن کے جسموں پر گولیوں کے نشان تھے۔انہوں نے متوفین کی شناخت کمال کمار اور سریندر کمار ساکنان راجوری کے بطور کی۔دریں اثنا فوج کا کہنا ہے کہ راجوری میں ملٹری ہسپتال کے نزدیک جمعے کی صبح نامعلوم جنگجوو¿ں کی فائرنگ میں دو مقامی افراد ہلاک ہوگئے۔فوج نے اپنے ایک ٹویٹ میں کہا: ’راجوری میں ملٹری ہسپتال کے نزدیک جمعے کی صبح نامعلوم جنگجوو¿ں کی فائرنگ سے دو افراد ہلاک ہوگئے‘۔انہوں نے کہا کہ پولیس، سیکورٹی فورسز اور سول انتظامیہ کے افسران جائے موقع پر موجود ہیں۔پولیس ذرائع کے مطابق پولیس کی ایک ٹیم واقعے کی حقیقت معلوم کرنے کے لئے جائے واردات پر پہنچ گئی ہے۔ادھراس واقعے کے بعد لوگوں نے علاقے میں زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔عینی شاہدین کے مطابق احتجاجیوں نے شاہراہ پر ٹریفک کی نقل و حمل کو بند کر دیا ہے۔ذرائع نے بتایا کہ ڈپٹی کمشنر راجوری، پولیس اور فوج کے سینئر آفیسران جائے موقع پر پہنچے اور مظاہرین کو یقین دلایا کہ معاملے کی اعلیٰ سطحی تحقیقات کی جائے گی اور جوکوئی بھی ملوث قرار پائے گا اُس کے خلاف ضابطے کے تحت کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔ ایک احتجاجی نے میڈیا کو بتایا کہ اس واقعے کی تحقیقات ہونی چاہئے۔یو این آئی