نئی دلی۔ 14؍ دسمبر/ فوڈ پروسیسنگ انڈسٹری کے وزیر مملکت جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ وزیر اعظم جناب نریندر مودی نے کسانوں کو جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجی دے کر بااختیار بنایا ہے۔ نریندر مودی حکومت کی طرف سے کسانوں کے مفاد میں اٹھائے گئے کئی اقدامات کے بارے میں آج نئی دہلی میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے، شری پٹیل نے کہا کہ ڈیجیٹل ٹیکنالوجی کے ذریعے کسانوں کو بہت سی پریشانیوں اور لوٹ مار سے بچایا گیا ہے۔ جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ ڈیجیٹل تکنیک کے ذریعے حکومت کی طرف سے کسانوں کو دی جانے والی امداد اب براہ راست کسانوں تک پہنچنا شروع ہو گئی ہے، جس کی وجہ سے انہیں کاروبار کرنے کے نئے مواقع فراہم ہوئے ہیں اور وہ ان مواقع سے فائدہ اٹھانے کے قابل ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کے مفادات کو ذہن میں رکھتے ہوئے مودی حکومت نے بیج سے مارکیٹ تک ایک نیا تصور بنایا ہے جس میں ڈیجیٹل زراعت مشن ایک معجزہ ثابت ہوا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ اس مشن نے کسانوں کے حالات اور معیار زندگی میں تبدیلی لانے میں اہم رول ادا کیا ہے۔جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ e-NAM منڈی کے ذریعے ملک بھر میں 1.74 کروڑ سے زیادہ کسانوں کو جوڑا گیا ہے اور e-NAM کے ذریعے 2.36 لاکھ کاروبار رجسٹر کیے گئے ہیں، جس کے ذریعے 2.22 لاکھ کروڑ روپے کا کاروبار ہوا ہے۔ مرکزی وزیر نے کہا کہ پردھان منتری کسان سمان ندھی یوجنا سے ملک کے 11.37 کروڑ کسانوں نے فائدہ اٹھایا ہے اور اس اسکیم کے ذریعے ان کسانوں کے کھاتوں میں 2.16 لاکھ کروڑ روپے براہ راست جمع کیے گئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل انقلاب کے بعد کسانوں کو پردھان منتری فصل بیمہ یوجنا میں بھی کافی فائدہ ہوا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ سیٹلائٹ کے ذریعے کسانوں کی فصلوں کی نگرانی کی گئی۔ شری پٹیل نے کہا کہ سال 2021-22 میں اس اسکیم کے لیے 16,000 کروڑ روپے مختص کیے گئے تھے اور 2016 سے 2022 تک اس اسکیم میں 38 کروڑ کسانوں کو رجسٹر کیا گیا تھا اور 1,28,522 روپے سے زیادہ کے دعووں کی ادائیگی کی گئی تھی، جب کہ 25,185 کروڑ روپے تھے۔ شری پٹیل نے کہا کہ فارمرز پروڈیوسرز یونین کے تحت 3,855 سے زیادہ ایف پی او رجسٹر کیے گئے، 22.71 کروڑ سوائل ہیلتھ کارڈ بنائے گئے اور ملک بھر میں 11,531 ٹیسٹنگ لیبارٹریوں کو منظوری دی گئی۔ جناب پرہلاد سنگھ پٹیل نے کہا کہ پچھلی حکومت کے دور میں پردھان منتری کرشی سنچائی یوجنا کے لیے مختص رقم 6,057 کروڑ روپے تھی، جب کہ مودی حکومت نے اسے تقریباً 136 فیصد بڑھا کر 15,511 کروڑ روپے کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مائیکرو اریگیشن فنڈ کے تحت 4710.96 کروڑ روپے کے پروجیکٹوں کو منظوری دی گئی ہے جس کا رقبہ 17.09 لاکھ ہیکٹر ہے۔ اس کے علاوہ نابارڈ میں 5,000 کروڑ روپے کی ابتدائی رقم کے ساتھ ایک مائیکرو اریگیشن فنڈ بنایا گیا ہے اور 10,000 کروڑ روپے کا کارپس فنڈ رکھا گیا ہے۔ جنابپٹیل نے یہ بھی بتایا کہ پچھلی حکومت کے دوران زرعی قرض کا بہاؤ 7.3 لاکھ کروڑ روپے تھا، نریندر مودی حکومت نے اسے بڑھا کر 2022-23 میں 18.5 لاکھ کروڑ روپے کر دیا ہے۔ اس کے علاوہ پچھلی حکومت کے دور میں کسان کریڈٹ کارڈ اسکیم کے تحت 6.46 کروڑ کسان تھے، لیکن آج 9.28 کروڑ کسان اس کا فائدہ حاصل کر رہے ہیں۔