جموں/13دسمبر2022ئ
لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج شری کیلاکھ جیوتش اور ویدک سنستھان ٹرسٹ کے موبائل سنسکرت گوروکل کو جھنڈی دِکھا کر روانہ کیا۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا یہ پہل علم و دانش کے خزانے کو لوگوں کے ساتھ بانٹے گا اورسنسکرت کی غیر رسمی تعلیم فراہم کرے گا جو دُنیا کی قدیم ترین زبانوں میں سے ایک ہے ۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے سنسکرت زبان کے فروغ اور ترویج میں ان کی شاندار خدمات کے لئے چوڈامانی سنسکرت سنستھان کے چیف ٹرسٹی شی شکتی پاٹھک کو کیلاکھ سنسکرت رتنا ایوارڈ 2022ءسے بھی نوازا۔اُنہوں نے کہا کہ سنسکرت مذہبی کتابوں تک محدود نہیں ہے ۔ اُنہوں نے مشاہدہ کیا کہ یہ قدیم ہندوستان کا مکمل علمی ڈھانچہ بھی پیش کرتا ہے جس میں سائنسدانوں ، طب ، نباتیات اور ریاضی کے ماہرین جیسے آریہ بھٹ ، چراکا ، سشروتا، بھاسکر اچاریہ ، وراہا میہرا ، برہما گپتا اور بہت سے دوسرے لوگوں کے عظیم کاموں کا احاطہ کیا گیا ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے کیلاکھ جیوتش اینڈ ویدک سنستھان ٹرسٹ کی سنسکرت زبان اور قدیم باباﺅں کے پیغام کے تحفظ ، ترقی اور تبلیغ کے قابل ستائش کام میں شامل ہونے کی تعریف کرتے ہوئے زبان کو مقبول بنانے کے لئے احسن اور غیر رسمی نقطہ نظر کے ساتھ مل کر کام کرنے پر زور دیا۔اُنہوں نے کہا،” سنسکرت کو زبان سے کئی گنا زیادہ اہمیت حاصل ہے ۔یہ ہماری معاشرتی اقدار کا سرچشمہ ہے جو قدیم زمانہ سے اِنسانیت کی رہنمائی کررہی ہے ۔ ہمارے قدیم باباﺅں نے سنسکرت میں ایک کنبے کے طور پر’ واسو دھیوا کٹم بکم ‘دُنیا کا پیغام دیا جو اَمن ترقی اور یکجہتی کا راستہ دِکھا رہا ہے ۔“اُنہوں نے گلابلائزڈ دُنیا میں بہت سی غیر ملکی یونیورسٹیاں سنسکرت زبان کے فروغ ، ترقی او رتحقیق کے لئے اَپنی کوششوں کو تقویت دے رہی ہیں ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ یہ دُنیا میں ہندوستان کے بڑھتے ہوئے قد اور ہندوستان کے بھرپور ثقافتی ورثے اور سماجی ، روحانی اقدار کے اَعتراف کا نتیجہ ہے۔لیفٹیننٹ گورنر نے سنسکرت ، یوگا اور ہندوستانی فلسفے کے دیگر قدیم مکاتب فکر کے احیاءکے لئے وزیر اعظم نریندر مودی کا بھی شکریہ اَدا کیا۔اُنہوں نے مزید کہا کہ مرکزی سنسکرت یونیورسٹیز ایکٹ 2020 نے تین سمجھی جانے جانے والی یونیورسٹیوں کو مرکزی سنسکرت یونیوسٹیوں میں تبدیل کیااور اِس طرح سنسکرت زبان کے علم کو نہ صرف ہندوستان بلکہ پوری دُنیا میں پھیلانے کے مزید مواقع فراہم کئے۔لیفٹیننٹ گورنر نے سنسکرت زبان کے غیر معمول پن کو مقبول بنانے کے لئے بھی قیمتی تجاویز پیش کیں۔اُنہوں نے کہا کہ سنسکرت دُنیا کی تمام مہذب زبانوں کی مادری زبان ہے ۔ جی 20 صدارتی تقریب میں ہمیں قدیم صحیفوں اَپنے غیر محسوس ورثے ، اقدار اور نظریات کو ظاہر کرنا چاہیئے۔اُنہوں نے مزید کہا کہ تمام نامور اِدارے سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر سال بھر کی سرگرمیوں کے کیلنڈر کی منصوبہ بندی کر سکتے ہیں۔اٹل پیتھا دھیشور سوامی وشوا تمانند سرسوتی جی مہاراج نے اِس تقریب کی صدارت کی اور اُنہوں نے کہا کہ ہر ایک کو سنسکرت زبان کو فروغ دینے کی کوشش کرنی چاہیے جو صدیوں سے ہمارے ثقافتی ورثے کی حفاظت کررہی ہے۔وائس چانسلر سکاسٹ جموں پروفیسر جے پی شرما نے سنسکرت زبان کو اَپنانے اور فروغ دینے کی ضرورت پر روشنی ڈالی ۔ اُنہوں نے مزید کہا کہ موبائل سنسکرت گورو کل کا مقصد سنسکرت کو ہر گاﺅں او رہر گھر تک پہنچانا ہے۔ڈائریکٹر سینٹرل سنسکرت یونیورسٹی زبنیر کیمپس جموں پروفیسر مدن موہن جہا نے سنسکرت کے مختلف تعلیمی اِداروں سے سنسکرت زبان کو فروغ دینے کے لئے گزشتہ ایک برس میں کئے گئے اقدامات پر روشنی ڈالی ۔سابق وزیر شیام لال شرما نے قدیم روایت اور ثقافت کی کلیدی زبان کے طور پر سنسکرت زبان کی اہمیت پر روشنی ڈالی ۔چیئر مین ایس ڈی ایم میموریل ٹرسٹ راکیش گندوترا نے موبائل سنسکرت گوروکل کے لئے ای گاڑی فراہم کی ہے ۔ یہ گاڑی سنسکرت کے اساتذہ کو گاﺅں لے جائے گی جہاں وہ علاقے کے مکینوں کو سنسکرت سِکھائیں گے ۔اِس موقعہ پر مہنت رامیشور داس جی ، مہنت روہت شاستری ،صدر شری کیلاکھ جیوتش اینڈ ویدک سنستھان ٹرسٹ ، ٹرسٹ کے ٹرسٹی ، ممبران او رسنسکرت سکالر موجود تھے۔اِس موقعہ پر اے ڈی جی پی جموں مکیش سنگھ، بورڈ ممبر جے اینڈ کے بینک آر کے چھبر، ڈی آئی جی وویک گپتا ، ضلع ترقیاتی کمشنر جموں محترمہ اونی لواسا موجود تھیں۔