لیفٹیننٹ گورنر منوج سِنہا نے آج گلشن گراﺅنڈ میں جاری ” مائی ٹاﺅن مائی پرائیڈ “ پروگرام میں شرکت کی۔اِس موقعہ پر لیفٹیننٹ گورنر نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوامی رسائی پروگرام سے ہم لوگوں کو شہری تبدیلی کے مرکز میں لارہے ہیں اور شہروں کی ترقی کو آگے بڑھانے ، مقامی گورننس کو بااِختیار بنانے اور دہلیز پر خدمات کی بغیر کسی رُکاوٹ کے فراہمی کو یقینی بنارہے ہیں۔اُنہوں نے کہا کہ ترقیاتی اقدام کے لئے لوگوں کی شرکت ایک فیصلہ کن عنصر ہے کیوں کہ ہر شہر کے چیلنجز او ر مواقع مختلف ہوتے ہیں۔ اُنہوں نے کہا کہ ” مائی ٹاﺅن مائی پرائیڈ“ایونٹ کے دوران سینئر اَفسران قصبوں کا دورہ کرکے براہِ راست مواصلات کو فعا ل کر رہے ہیں اور مقامی ضروریات کو پورا کرنے والا نظام تشکیل دے رہے ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ اور عوامی شرکت کو شہری تبدیلی کے دو اہم پہلو قرار دیا جو معیار ِزندگی کو بہتر بنانے ، لوگوں کی فلاح و بہبود کے طریقہ کار کو مضبوط بنانے ، مقامی معیشت کو بڑھانے اور روشن مستقبل کے لئے بنیادی ڈھانچے کی تعمیر کے لئے بھی بہترین عمل قرار دیا ہے۔اُنہوں نے کہا کہ ماسٹر پلان شہر کی ترقی ،ترقی اور مجموعی سماجی و اقتصادی ترقی سے منسلک ہے۔اُنہوں نے زوردیا کہ سٹی ماسٹر پلان میں عام آدمی اور کچی بستیوں میں رہنے والے غریب کنبوں کی خواہشات اور ضروریات کی عکاسی ہونی چاہیے۔لیفٹیننٹ گورنر نے مزید کہا کہ جموں ماسٹر پلان میں غریبوں کے لئے رہائش پرتوجہ مرکز کرنی چاہیے، پرانے شہروں میں رَش کم کرنے کے لئے نئے کاروبار ی مراکز اور سٹیٹ اور آل اِنڈیا سروس کے ملازمین کے لئے منصوبہ بند ٹاﺅن شپس پر توجہ دی جانی چاہیے۔اُنہو ں نے کہا کہ مینٹرنگ اَفسران کو شہری ترقیاتی منصوبوں کی کامیابی کے لئے منتخب عوامی نمائندوں ، مقامی وارڈ ممبران کے ساتھ مل کر کام کرنا چاہیے۔۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ وزیر اعظم نے جموں کو تعلیمی اِداروں کے شہر میں تبدیل کیا ہے ۔اُنہوں نے مزید کہا کہ جموں جو دُنیا بھر میں مندروں کے شہر کے طور پر جانا جاتا ہے تعلیمی اِداروں کا مرکز بھی بن گیا ہے کیوں کہ یہ ملک میں واحد جگہ ہے جہاں ایمز ، آئی آئی ایم، آئی آئی ٹی اور سینٹرل یونیورسٹی ہے۔