منشیات دہشت گردی سے بھی زیادہ خطرناک لہذالوگوں کو اس کے خلاف اُٹھ کھڑا ہونا چاہئے /پولیس سربراہ
سری نگر ،04 /دسمبر/ پولیس سربراہ کا کہنا ہے کہ جموں وکشمیر میں پاکستان کی جانب سے چلائی جارہی ملی ٹینسی کا لگ بھگ خاتمہ ہو چکا ہے تاہم منشیات کا کاروبار اب ایک نیا چیلنج ابھر کر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ منشیات کا قلع قمع کرنے کی خاطر زمینی سطح پر اقدامات اُٹھائے جارہے ہیں۔ جموں میں ایک تقریب پر پولیس سربراہ دلباغ سنگھ نے کہاکہ جموں وکشمیر میں ملی ٹینسی کا لگ بھگ خاتمہ ہو چکا ہے اور جتنے بھی اب ملی ٹینٹ بچے ہوئے ہیں اُنہیں بھی کیفرکردار تک پہنچایا جائے گا۔ انہوں نے مزید بتایا کہ وادی کشمیر میں حالات پوری طرح سے معمول پر آچکے ہیں اور لوگ بھی اب سیکورٹی ایجنسیوں کو اپنا بھر پور تعاون فراہم کر رہے ہیں۔انہوں نے کہاکہ ملی ٹینسی کے خاتمے میں یہاں کے لوگوں نے اپنا بھر پو رتعاون فراہم کیا لہذا کریڈٹ میں جموں وکشمیر کے لوگوں کو ہی جاتا ہے۔ منشیات کے بارے میں پولیس سربراہ نے کہاکہ یہ ایک نیا چیلنج ابھر کر سامنے آیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ امسال ابتک پولیس نے منشیات کے حوالے سے بارہ سو کیس درج کئے جبکہ دو ہزار کے قریب افرادکی گرفتاریاں عمل میں لائی گئیں۔ انہوں نے بتایا کہ منشیات ایک ناسور ہے لہذا اس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی خاطر ہر ایک کو اپنا تعاون فراہم کرنا چاہئے۔ پولیس سربراہ نے نوجوانوں سے اپیل کی ہے کہ وہ منشیات مخالف پروگراموں میں حصہ لے کر اس لعنت کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی خاطر پولیس کے ساتھ اپنا تعاون فراہم کریں۔ اُن کے مطابق دہشت گردی ایک شخص کو نشانہ بناتی ہے لیکن منشیات پوری سوسائٹی کو لپیٹ میں لیتی ہے لہذا یہ دہشت گردی سے بھی زیادہ خطرناک ہے جس کا خاتمہ اب ناگزیر بن گیاہے۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر کے لوگوں کو منشیات کے خلاف آگے آنا چاہئے اور اس کاروبار میں ملوث افراد کے بارے میں پولیس کو آگاہ کرنا چاہئے۔ انہوں نے مزید کہاکہ جس طرح پاکستان نے یہاں پر ملی ٹینسی کو فروغ دیا اسی طرح ہمسایہ ملک جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو اس لت میں مبتلا کرنے کی خاطر سرگرم ہو گیا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پاکستان جموں وکشمیر کے نوجوانوں کو منشیات کی لت میں مبتلا کرنا چاہتا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ جموں وکشمیر پولیس منشیات کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کی خاطر زمینی سطح پر کام کر رہی ہیں اور رواں برس ابتک دو ہزار منشیات فروشوں کو سلاخوں کے پیچھے دھکیل دیا گیا۔