چنئی ۔2؍ دسمبر۔۔ مرکزی وزیر قانون کرن رجیجو نے جمعہ کو ایک بار پھر ہندوستانی عدالتوں میں علاقائی زبانوں کے استعمال پر زور دیا اور مقامی زبانوں کو ترجیح دینے کو کہا۔ چنئی میں ڈاکٹر امبیڈکر لاء یونیورسٹی کے 12ویں کانووکیشن سے خطاب کرتے ہوئے، رجیجو نے کہا، "یونیورسٹی کا مقصد صرف تعلیم پر توجہ مرکوز کرنا نہیں ہونا چاہئے بلکہ اخلاقی اور اخلاقی اقدار کو بھی شامل کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ امبیڈکر لاء یونیورسٹی تعلیمی عمل کیایک شاندار راہ پر گامزن ہے۔ انہوں نے کہا کہقومی تعلیمی پالیسی کثیر الضابطہ نظام کے تحت بنیادی تصور امبیڈکر لاء یونیورسٹی کے ذریعہ برقرار رکھا جا رہا ہے۔” انہوں نے کہا، "وزیر اعظم نریندر مودی نے ہمارے ملک کی ثقافت اور زبان کو آگے لے جانے کا عہد کیا ہے۔وزیر قانون نے کہا کہ ہندوستانی عدالتوں اور قانونی نظاموں کو اپنی نصابی سرگرمیوں میں علاقائی زبانوں کو شامل کرنا چاہیے۔ میں نے چیف جسٹس، سپریم کورٹ کے سینئر ججوں، ہائی کورٹس کے تمام چیف جسٹسوں سے بات کی ہے کہ مستقبل میں ہمیں مقامی زبانوں کو ترجیح دینی چاہیے۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ تامل ناڈو میں، ہم تمل زبان کو دیکھ کر فخر محسوس کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قانون اور انصاف کی وزارت نے علاقائی زبانوں کو قانونی نظام میں لانے کے لیے مختلف اقدامات کیے ہیں۔ بھارتی عدالتوں میں استعمال ہونے والے عام تقریباً 65,000 الفاظ کی شناخت کی گئی اور ان کو ڈیجیٹلائز کیا گیا اور انہیں علاقائی زبانوں اور تلاش کے قابل فارمیٹ میں جمع کرنے اور جاری کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔” مرکزی وزیر نے کہا کہ بار کونسل آف انڈیا وزارت انصاف کے ساتھ مل کر کام کر رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہندوستانی آئین میں 22 زبانوں کو پہلے ہی تسلیم کیا گیا ہے۔ تامل ایک کلاسیکی زبان ہے۔ علاقائی زبان کو ترجیح دی جائے۔ ٹیکنالوجی فوری ترجمہ کے لیے دستیاب ہے۔ وزیر قانون نے کہا کہ "شخص، خواہ وہ شکایت کنندہ ہوں یا متاثرین، سبھی کو سمجھنا اور جاننا چاہیے کہ ان کے سامنے عدالتوں میں کیا ہو رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ حکومت نے اس سے قبل از قانونی چارہ جوئی کی خدمات مفت فراہم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ "ڈیجیٹل انڈیا پروگرام عدلیہ کی مدد کر رہا ہے۔ مارچ 2020 سے 2.2 کروڑ مقدمات کی سماعت ہوئی جس میں سے 3 لاکھ مقدمات کی سماعت ورچوئل موڈ میں ہوئی۔” اس وقت 17 ریاستوں میں 21 مجازی عدالتیں ہیں، جہاں 2.14 لاکھ مقدمات کی سماعت ای فائلنگ، ای پیمنٹس کے ذریعے کی گئی۔ انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل مہم کی وجہ سے ہندوستان کی تمام ہائی کورٹس اور تمام عدالتوں میں کمپیوٹر کی بنیادی سہولیات موجود ہیں اور دیگر سہولیات دی جارہی ہیں۔