وسطی کشمیر کے بڈگام ضلع کی بیرواہ تحصیل کے سونپاہ گاؤں کے دو سوزنی کاریگروں کو ہندوستان کے نائب صدر جگدیپ دھنکھر سے ان کے سوزنی کام کے لیے شلپ گرو اور نیشنل ایوارڈ سے نوازہ ہے۔شلپ گرو اور نیشنل ایوارڈ کی تقریب وگیان بھون میں منعقد ہوئی اور اس کا اہتمام حکومت ہند کی وزارت ٹیکسٹائل نے کیا تھا۔سوزنی کاریگر بشیر احمد بٹ ولد غلام محمد بھٹ 57 سال کو شلپ گرو ایوارڈ اور 35 سال کی عمر کے محمد جعفر میر کے بیٹے صفدر علی میر کو سوزنی کے کام پر قومی ایوارڈ ملا۔ دونوں کاریگروں کا تعلق بیرواہ تحصیل کے سونپاہ گاؤں سے ہے۔ ایوارڈ ملنے پر اپنی خوشی کا اظہار کرتے ہوئے بشیر احمد بھٹ نے کہا کہ مجھے صدر ہند کی جانب سے شلپ گرو ایوارڈ ملا ہے۔ میرے گاؤں کے ایک اور شخص صفدر علی میر نے بھی وگیان بھون میں منعقدہ شلپ گرو اور نیشنل ایوارڈ کی تقریب میں صدر جمہوریہ ہند سے قومی ایوارڈ حاصل کیا۔میں گزشتہ 45 سالوں سے اس کام سے منسلک ہوں، کیونکہ ہمارے گاؤں کے زیادہ تر لوگ بھی اس فن کے ذریعے اپنی روزی روٹی کماتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے خاندان میں میرے بھائی اور میرے بچے بھی یہ کام کر رہے ہیں، وہ بھی اس فن سے اپنی روزی روٹی کما رہے ہیں۔بھٹ نے کہا کہ یہ ایوارڈ حاصل کرنے والے صفدر علی میر گزشتہ 25 سالوں سے اس کام سے وابستہ ہیں۔ وہ بھی ہمارے گاؤں کے ان کاریگروں میں سے ایک ہیں جنہوں نے اس فن میں نمایاں حصہ ڈالا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زندگی میں کچھ بھی مشکل نہیں ہے اگر کوئی شخص اپنی زندگی میں سخت محنت کرنے کو تیار ہو۔ آج مجھے یہ ایوارڈ ملا، اور کل وادی کشمیر کا ایک اور کاریگر اسے حاصل کرے گا۔ میں نے تحصیل بیرواہ کے مختلف دیہاتوں میں سینکڑوں بے روزگار نوجوانوں کو جن میں لڑکے اور لڑکیاں بھی شامل ہیں، کو تربیت دی ہے، جو اس فن سے آمدنی کا ایک اچھا ذریعہ کما رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ کشمیر کے اس روایتی فن کو محفوظ رکھنا ہماری ذمہ داری اور فرض ہے اور اسے دوسرے نوجوانوں تک پہنچانا چاہیے۔ جیسے کہ لوگ اس فن کو ’’مرنے کا فن‘‘ کہہ رہے ہیں۔ غور طلب ہے کہ شلپ گرو اور ماسٹر کرافٹس کو نیشنل ایوارڈز 2017، 2018 اور 2019 کے لیے تقسیم کیے گئے تھے۔” وبائی امراض کی وجہ سے، تقریب جسمانی طور پر منعقد نہیں ہو سکی۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2005 اور 2011 میں مجھے اپنے سوزنی کام کے لیے قومی ایوارڈ ملا۔ مجھے تہران کے سفیر کی طرف سے تعریفی سرٹیفکیٹ ملا۔ سال 2016 میں، میں نے دس روزہ برکس دستکاری ارستان کے تبادلے کے پروگرام میں شرکت کی۔ جو جے پور کے انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف کرافٹ اینڈ ڈیزائن میں منعقد ہوا تھا۔ اس برکس پروگرام میں برازیل، روس، ہندوستان، چین اور جنوبی افریقہ کے کاریگروں نے حصہ لیا تھا۔