![]() |
سرینگر۔ 14؍ نومبر۔ پیٹرولیم اور قدرتی گیس اور ہاؤسنگ اور شہری امور کے مرکزی وزیر جناب ہردیپ سنگھ پوری نے پیر کو کہا کہ جموں و کشمیر کی ترقی کے لیے وزیر اعظم کا عزم حقیقت میں بدل رہا ہے اور اس کے حوالے سے کام زوروں پر ہے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر میں وزیر اعظم کے ترقیاتی اقدامات نے عوام اور ملک کے درمیان ایک جذباتی رشتہ قائم کیا ہے۔ مرکزی اسکیموں سے شہریوں کو براہ راست فائدہ ہوتا ہے اور مجھے خوشی ہے کہ زمینی سطح پر کام ہو رہا ہے۔یہاں سرینگر میں میڈیا کے نمائندوں سے خطاب کرتے ہوئے پوری نے کہا کہ لوگ مرکزی حکومت کے آرٹیکل 370 اور 35A کی رکاوٹ کو دور کرنے کے دور اندیش فیصلے کی وجہ سے جموں و کشمیر کے مرکز کے زیر انتظام علاقے میں اقتصادی ترقی میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ جناب پوری نے کہا کہ آرٹیکل 370 کی منسوخی کے بعد جموں و کشمیر کے یو ٹی میں اب ترقی کی ایک نئی صبح کا آغاز ہوا ہے جس کا اندازہ اس حقیقت سے لگایا جا سکتا ہے کہ 11,721 کروڑ کی تخمینہ لاگت سے 25 نئے نیشنل ہائی وے پروجیکٹوں کو تعمیر کرنے کی منظوری دی گئی ہے۔ 13,600 کروڑ کے 168 مفاہمت ناموں پر دستخط کیے گئے ہیں، سات نئے میڈیکل کالجوں کو منظوری دی گئی ہے جس میں میڈیکل سیٹیں 500 سے بڑھ کر 955 ہو گئی ہیں، جموں و کشمیر میں دنیا کا سب سے اونچا ریلوے پل بنایا گیا ہے، وندے بھارت ایکسپریس جموں سے دہلی تک چل رہی ہے اور سیاحوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے۔ پوری نے مزید کہا کہ پٹرولیم اور قدرتی گیس کی وزارت کے تحت، پی ایم اجولا کے تحت تقریباً 12 لاکھ ایل پی جی کنکشن فراہم کیے گئے ہیں، پی ایم اے وائی (یو) کے تحت 50،000 مکانات کی منظوری دی گئی ہے۔وزیر موصوف نے یہ بھی کہا کہ پٹرولیم کی قیمتوں میں جولائی 2021 سے اگست 2022 تک امریکہ اور کینیڈا میں 43 فیصد سے 46 فیصد تک اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جبکہ ہندوستان دنیا کا واحد ملک ہے جہاں اس دوران صرف 2 فیصد اضافہ دیکھا گیا ہے۔ وزیر نے مزید کہا کہ جب دنیا کے بہت سے ممالک ایندھن کی قلت اور قیمتوں میں بے تحاشہ اضافے کا مشاہدہ کر رہے ہیں، ہندوستان میں بھی ملک کے دور دراز کونوں میں ایندھن کی کوئی کمی نہیں ہے۔سری نگر میں ضلعی انتظامیہ کے افسران کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے، جناب پوری نے کہا کہ مرکز جموں و کشمیر میں ترقی اور خوشحالیکے حوالے سے نئے سنگ میل حاصل کرنے کے لیے پرعزم ہے۔وزیر نے مختلف ترقیاتی منصوبوں پر کام کی پیشرفت اور پی ایم آواس یوجنا، پی ایم اجولا، پی ایم سوندھی، ایس بی ایم 2.0 اور امرت 2.0 جیسی سرکاری اسکیموں کے تحت کئے گئے کاموں کا جائزہ لیا۔جائزہ میٹنگ کے دوران، وزیر نے کہا کہ سالڈ ویسٹ مینجمنٹ کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال وقت کی ضرورت ہے اور سری نگر ان شہروں میں شامل ہو گا جہاں ایسی حکمت عملی ترجیحی بنیادوں پر اپنائی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کچرے کو جدید معیار کے مطابق پروسیس کرنے کی ضرورت ہے تاکہ اسے ایک جگہ پر ڈمپ نہ کیا جائے جو ماحولیاتی نظام کے لیے مضر ہے۔مختلف مرکزی اسپانسر شدہ اسکیموں کے استفادہ کنندگان کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے جنابپوری نے کہا کہ ہاؤسنگ اور شہری امور کے تحت بہت سی اسکیمیں اور پروجیکٹس ہیں جن سے لوگوں کو فائدہ اٹھانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اب ہم ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے وسائل کے استعمال کو پہلے کی نسبت بہتر بنا سکتے ہیں۔ پریس بریفنگ کے دوران ڈویژنل کمشنر کشمیر جناب پنڈورنگ کے پول، ڈپٹی کمشنر سری نگر،اعجاز اسد، کمشنر سری نگر م