روسی سفارتخانے کے عملے سمیت 6 افراد ہلاک، 10زخمی
کابل: ۵ ستمبر (ایجنسیز) روس کی وزارت خزانہ اور افغان حکام نے کہا ہے کہ افغانستان کے دارالحکومت کابل میں سفارتخانے کے داخلی دروازے کے قریب ایک خودکش بمبار نے دھماکے سے خود کو اڑا لیا جس کے نتیجے میں روسی سفارتخانے کے عملے سمیت 6 افراد ہلاک ہوگئے اور 10 دیگر زخمی ہو گئے۔ پولیس نے بتایا کہ جیسے ہی حملہ آور گیٹ کے قریب پہنچا، مسلح گارڈز نے اسے ہلاک کر دیا، طالبان کی جانب سے گزشتہ برس اقتدار میں آنے کے بعد سے یہ ایسا پہلا حملہ ہے۔ دھماکا ہونےوالے اضلاع کے پولیس کے سربراہ صابر نے بتایا کہ خودکش حملہ آور کے ہدف سے پہنچنے سے پہلے اس کو شناخت کر لیا گیا اور روسی سفارتخانے کے (طالبان) گارڈز نے اسے مار دیا، اب تک ہلاکتوں کے بارے میں کوئی اطلاع نہیں ہے۔ روسی وزارت خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ ایک نامعلوم مسلح شخص نے سفارت خانے کے کونسلر سیکشن کے داخلی دروازے کے قریب 10 بج کر 50 منٹ پر دھماکا کر دیا۔ وزارت خزانہ کا کہنا تھا کہ دھماکے کے نتیجے میں سفارتی مشن کے دو ملازمین ہلاک ہو گئے جبکہ متاثریں میں افغانستان کے شہری بھی شامل ہیں۔ کابل پولیس کے ترجمان خالد زردان نے بتایا کہ مارے جانے والے دیگر 4 افراد افغانستان کے شہری ہیں۔ روپوٹ میں بتایا گیا کہ روس ان چند ممالک میں شامل ہے جس نے گزشتہ برس طالبان کے اقتدار سنبھالنے کے بعد سے کابل میں سفارتخانہ برقرار رکھا ہے حالانکہ ماسکو طالبان حکومت کو باضابطہ تسلیم نہیں کرتا، وہ حکام سے مذاکرات کررہے ہیں تاکہ پیڑول و دیگر مصنوعات فراہم کر سکیں۔ اقوام متحدہ نے ٹوئٹر پر لکھا کہ حالیہ واقعات کی روشنی میں یو این اے ایم اے ڈی فیکٹو حکام پر زور دیتا ہے کہ وہ لوگوں کے ساتھ ساتھ سفارتی مشنوں کی حفاظت اور سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے اقدامات کریں۔