کئی دوکان سربمہر سوناروںنے کارروائی کو زیادتی سے تعبیرکیا
سونے کے زیورات پر جعلی ”ہال مارک“لگانے والے صرافوں کے خلاف امور صافین کی انفورسمنٹ ونگ کی جانب سے کارروائی کی گئی ہے ۔ اس کے ساتھ ساتھ ایسے دکانداروں کے خلاف بھی کارروائی عمل میں لائی گئی ہے جو کمپنیوں کے جعلی ناموں پر صارفین کو دھوکہ دے رہے تھے ۔ سونے کے زیورات میں جعلی ”ہال مارک“ لگانے والے جیولری شاپوں کے خلاف محکمہ عوامی تقسیم کاری انفورسمنٹ ونگ کی جانب سے کارروائی کی گئی ہے ۔ ذرائع کے مطابق انفورسمنٹ ونگ نے سنجیدہ نوٹس لیتے ہوئے سرینگر کے ہری سنگھ ہائی سٹریٹ میں جعلی ہال مارک چسپاکرکے سونے کی خرید فروخت کرنے والے سوناروں کے کئی دوکان سربمہر کردیئے اور انہیں متنبہ کیاگیاکہ وہ سرکار کی جانب سے واضح کئے گئے قوائدوضوابط کے مطابق اپنی سرگرمیاں انجام دیں۔ڈپٹی ڈائریکٹر امور صارفین عوامی تقسیم کاری اور انفور س منٹ سربراہ نے اس بات کی تصدیق کی کہ جعلی ہال مارک استعمال کرنے والے سوناروں کے خلاف کارروائی عمل میں لائی گئی اور ان کے دوکانوں کوسیل کردیاگیاہے ۔انہوںنے کہاکہ وادی میں سوناروں کودو برس دیئے گئے تھے کہ وہ ہال مارک کے تحت زیورات کی خرید فروخت کویقینی بنائےں ا وراس سلسلے میں سرکار کی جانب سے جوپیمانہ مقرر کیاگیاا س پرمن وعن عمل کرےںتاہم وادی میں سونار ایساکرنے میںناکام ہوئے وہ ہرچھ ماہ بعد مدت میں اضافہ چاہتے تھے جو قوائدوضوابط کے منافی ہے ۔انہوںنے کہاکہ من مانی غیرقانونی کارروائی کسی بھی صورت میں برداشت نہیں کی جائے گی اور ایسے سوناروں کے خلاف آ ئندہ بھی کارروائیاں عمل میں لائی جائےگی جوقوائد و ضوبط کے تحت کام نہیں کرینگے۔اس دوران انہوںنے کہاکہ سرکاری قواعد کے خلاف مرتکب کافی اور بیکری شاپوں کوبھی سیل کردیاگیااور انہیں متنبہ کیاگیاکہ وہ سرکار کی جانب سے جو قوائدوضوابط ہے ان پرمن وعن عمل کرےں ۔ادھرسونار ایسوسی ایشن نے انفورس منٹ کی کارروائی کو اپنے عیبوںپر پردہ ڈالنے کے مترادف قرار دیتے ہوئے کہا کہ وادی کشمیرمیں 14کیرٹ 75کیرٹ کے زیوارات اور سونا فروخت کیاجاتاہے سرکار نے ابھی تک ہول مار ک کے بارے میں جانکاری فراہم نہیں کی ہے یہ معاملہ ہے سونار ایسو سی ایشن نے کہاکہ قوائدو ضوابط وا ضح کرنے کے سلسلے میں وزیراعظم نریندر مودی وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن اور جموںو کشمیرکے لیفٹننٹ گورنر کوکئی بار یاداشت بھی پیش کی گئی تاہم سرکار کی جانب سے وادی کے سوناروں کے مشکلات کاازالہ کرنے اور انہیں لائحہ عمل اپنانے کے بارے میں کوئی کارروائی عمل میں نہیں لائی گئی ۔