لشکر طیبہ کا کمانڈر یوسف کانترو پچھلے 20برسوں سے سرگرم تھا اور اُس کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے /آئی جی کشمیر
شمالی ضلع بارہ مولہ کے مالوا علاقے میں سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین خونین تصادم آرائی میں لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر کو ساتھی سمیت جاں بحق کرنے کا پولیس نے دعویٰ کیا ہے۔ ابتدائی گولیوں کے تبادلے میں پولیس اور فوج کے پانچ اہلکاراور ایک عام شہری زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ آئی جی کشمیر نے بتایا کہ پچھلے 20سالوں سے سرگرم لشکر کمانڈر کو مار گرایا ہے اور یہ سیکورٹی ایجنسیوں کیلئے بہت بڑی کامیابی ہے۔آئی جی نے بتایا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے۔ اطلاعات کے مطابق عسکریت پسندوں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد سیکورٹی فورسز نے درمیانی رات کو بارہ مولہ کے مالوا علاقے کو محاصرے میں لے کر جونہی تلاشی آپریشن شروع کیا تو اسی اثنا میں وہاں پر موجود جنگجووں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ حفاظتی عملے نے بھی پوزیشن سنبھال کر جوابی کارروائی کا آغاز کیا جس دوران شدید گولیوں کا تبادلہ شروع ہوا۔ معلوم ہوا ہے کہ ابتدائی فائرنگ میں پانچ سیکورٹی فورسز کے اہلکار اور ایک عام شہری زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ ذرائع نے بتایا کہ شدید گولیوں کے تبادلے کے بیچ سیکورٹی فورسز نے لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر یوسف کانترو اور اُس کے ساتھی کو مار گرانے کا دعویٰ کیا ۔ پولیس ذرائع نے بتایا کہ تصادم کی جگہ لشکر کمانڈر یوسف کانترو اور اُس کے ساتھی کی لاشیں برآمد کی گئی ہیں جبکہ گاوں میں مزید دو سے تین جنگجووں کی موجودگی کی اطلاع موصول ہونے کے بعد ایک وسیع علاقے کو محاصرے میں لے کر لوگوں کے چلنے پھرنے پر پابندی عائد کی گئی ہے۔ پولیس ذرائع کا کہنا ہے فی الحال تصادم کی جگہ دو لاشیں برآمد کی گئی ہیں جبکہ جنگجو مخالف آپریشن کا دائرہ مزید کئی علاقوں تک بڑھا دیا گیا ہے۔ آئی جی کشمیر وجے کمار نے تصادم کے بارے میں تفصیلات فراہم کرتے ہوئے بتایا کہ بڈگام پولیس اور فوج نے مصدقہ اطلاع موصول ہونے کے بعد بارہ مولہ کے مالوا علاقے کو محاصرے میں لے کر تلاشی آپریشن شروع کیا ۔ انہوں نے بتایا کہ سلامتی عملے کے اہلکار جوں ہی ایک مشتبہ مکان کے نزدیک پہنچے تو وہاں پر موجود جنگجووں نے فورسز پر اندھا دھند فائرنگ شروع کی جس کے نتیجے میں پانچ اہلکار زخمی ہوئے جنہیں علاج ومعالجہ کی خاطر نزدیکی ہسپتال منتقل کیا گیا۔ انہوںنے بتایا کہ سیکورٹی فورسز اور جنگجووں کے مابین کئی گھنٹوں تک جاری جھڑپ کے بیچ تصادم کی جگہ دو ملی ٹینٹوں کی لاشیں برآمد کی گئی جن میں سے ایک کی شناخت لشکر طیبہ کے اعلیٰ کمانڈر یوسف کانترو کے بطور ہوئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یوسف کانترو پچھلے بیس برسوں سے وادی کشمیر میں سرگرم تھا اور اُس کی ہلاکت سیکورٹی ایجنسیوں کے لئے بہت بڑی کامیابی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ یوسف کانترو سرپنچ اور ایس پی او اور اُس کے بھائی کی ہلاکت میں براہ راست ملوث تھا جبکہ اُس کے خلاف جرائم کی ایک لمبی فہرست موجود ہے۔ انہوں نے بتایا کہ مارے گئے جنگجو وں کے قبضے سے اسلحہ وگولہ بارود اور قابل اعتراض مواد بھی برآمد کرکے ضبط کیا گیا ہے۔ آئی جی نے بتایا کہ علاقے میں تلاشی آپریشن ہنوز جاری ہے کیونکہ سیکورٹی فورسز کو گاوں میں مزید ملی ٹینٹوں کی موجودگی کی اطلاع ملی ہے۔ دریں اثنا پولیس نے عوام سے پ±ر زور اپیل کی ہے کہ وہ جائے تصادم پر جانے سے تب تک گریز کیا کریں جب تک ا±سے پوری طرح سے صاف قرار نہ دیا جائے کیونکہ پولیس اور دیگر سلامتی ادارے لوگوں کے جان و مال کی محافظ ہے لہذا لوگوں کی قیمتی جانوں کو بچانے کیلئے پولیس ہر ممکن کوشش کرتی ہے۔ چنانچہ ممکن طور جھڑپ کی جگہ بارودی مواد اگر پھٹنے سے رہ گیا ہو تو ا±س کی زد میں آکر کسی کی جان بھی جاسکتی ہے۔ اسی لئے لوگوں سے بار بار اپیل کی جاتی ہے کہ وہ جھڑپ کی جگہ کا رخ کرنے سے اجتناب کریں۔ لوگوں سے التجا کی جاتی ہے کہ وہ حفاظتی عملے کو اپنا کام بہ احسن خوبی انجام دینے میں بھر پور تعاون فراہم کریں تاکہ کوئی ناخوشگوار واقع پیش نہ آسکیں۔