دورِ حاضر میں ہر ایک شعبے میں خواتین کا کلیدی رول ،ہر سطح پر خواتین کی بااختیاری وقت کی اہم ضروت
دورِ حاضر میں ہر ایک شعبے میں خواتین کا کلیدی رول ہے اور ہر سطح پر خواتین کی بااختیاری وقت کی اہم ضروت ہے۔ تاریخ گواہ ہے کہ نیشنل کانفرنس نے ہی سب سے پہلے خواتین کے رول کی اہمیت اور افادیت کو سمجھا اور سماج کے ہر طبقہ کی خواتین کی بااختیاری اور حقوق کیلئے جدوجہد کی۔ ان باتوں کا اظہار صدرِ نیشنل کانفرنس ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے آج پارٹی ہیڈکوارٹر پر ضلع شوپیان کی خواتین ونگ کے نومنتخب عہدیداران کے یک روزہ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقعے پر پارٹی جنرل سکریٹری حاجی علی محمد ساگر، صوبائی صدر ناصر اسلم وانی اور خواتین ونگ کی ریاستی صدر شمیمہ فردوس اور دیگر سرکردہ لیڈران اور عہدیداران موجود تھے۔ ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے اپنا خطاب جاری رکھتے ہوئے کہا کہ موجودہ دور میں ہر ایک شعبے میں خواتین کا رول انتہائی اہمیت کا حامل ہے اور یہ اہمیت ہر گزرتے دن کیساتھ بڑھتی جارہی ہے۔ سیاست میں بھی خواتین کا اہم رول ہے اور نیشنل کانفرنس کی خواتین ونگ پارٹی کے ایک اہم ستون کی حیثیت رکھتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ نیشنل کانفرنس نے نہ صرف اپنی جماعت میں خواتین کے رول کا اہمیت دی ہے بلکہ برسراقتدار رہ کر بھی تینوں خطوں کی خواتین کو حقوق دلوائے ہیں۔ نیشنل کانفرنس کی کوششوں سے جموں وکشمیر کی خواتین کو سیاست، انتظامیہ اور دیگر شعبوں میں اُس وقت اپنا لوہا منوانے کاموقع فراہم کیا گیا جب پورے برصغیر میں اس کا تصور بھی نہیں تھا۔ جب پورے ملک اور برصغیر میں بیشتر جگہوں پر خواتین کیلئے ووٹ ڈالنا خواب تھا جموں وکشمیر کی سیاست میں خواتین کو نمائندگی دی گئی تھی ۔اُن کا کہنا تھا کہ جب ملک اور برصغیر میں خواتین کی بااختیاری کا تصور بھی نہیں تھا اُس وقت مادر مہربان کی قیادت میں نیشنل کانفرنس خواتین کی بااختیاری کیلئے تاریخی اور انقلابی اقدامات کررہی تھی۔ یہ نیشنل کانفرنس ہی تھی جس نے خواتین کی بااختیاری کیلئے پنچایتی راج میں 33فیصد ریزرویشن سے لیکر ڈاکٹری سیٹوں میں 50فیصد کوٹا تک کے تاریخی اور انقلابی اقدامات اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ جموں و کشمیر اس وقت دگرگوں حالات سے دوچار ہے اور لوگوں کی اقتصادی و معیشی حالت انتہائی ناگفتہ بہہ ہے اور یہ منفی صورتحال یہاں کی خواتین کیلئے ایک چیلنج بن کر رہ گیا ہے۔ڈاکٹر فاروق عبداللہ نے کہا کہ نیشنل کانفرنس مزدوروں، کامگاروں اور غریبوں کی جماعت ہے، یہاں ہر ایک برابر ہے۔ نیشنل کانفرنس تفرقہ میں یقین نہیں رکھتی۔ یہ جماعت اتنی ہی گوجر طبقہ سے وابستہ لوگوں ہے جتنی پہاڑی لوگوں کی ہے۔ اس جماعت نے ہمیشہ ہر ایک طبقہ کیساتھ مساوات کا سلوک روا رکھا۔ پہاڑی، گوجر، بکروال، ایس ٹی، ایس سی اور او بی سی جیسے تمام پسماندہ طبقوں کی زندگیاں بہتر بنانے کیلئے یکساں خدمات انجام دیں اور ان کے جائز حقوق کیلئے جدوجہد کی۔