کیف: ۶ مارچ (ایجنسیز) یوکرینی صدر ویلادیمیر زیلنسکی نے ایک تلخ خطاب میں اقوام متحدہ کو ’فوری طور پر روس کےخلاف کارروائی کرنے ’ یا ’خود کو مکمل طور پر تحلیل‘ کرنے کا چیلنج کیا، خطاب میں انہوں نے بچوں سمیت دیگر لاشوں کی دل دہلا دینے والی فوٹیجز بھی دکھائیں۔ ڈان اخبار میں شائع کردہ غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق بوچا اور یوکرین کے دیگر شہروں میں روس کی کارروائیوں کو ’دہشت گردی‘ اور شدت پسند داعش کے تشدد سے تشبیہ دیتے ہوئے ویلادیمیر زیلنسکی نے سلامتی کونسل کے 15 اراکین سے مطالبہ کیا کہ روس جارحیت اور جنگ کے حوالے سے اپنے فیصلے روک نہیں سکتا لہذا اسے بے دخل کیا جائے۔ روس سلامتی کونسل کے 5 مستقل اراکین میں سے ایک ہے اور اسے قراردادیں اور عالمی سطح پر مذاکرات روکنے کا حق حاصل ہے۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ اسے تنظیم سے خارج نہیں کیا جاسکتا کیونکہ یہ سلامتی کونسل کی جانب سے کسی بھی ووٹ یا سفارش کو ویٹو کر دے گا۔ بات جاری رکھتے ہوئے ویلادیمیر زیلنسکی کا کہنا تھا کہ ’اگر کوئی آپشن موجود نہیں ہے تو اس کا متبادل یہ ہی ہے کہ کونسل کو تحلیل کردیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ خواتین و حضرات کیا آپ اقوام متحدہ تحلیل کرنے کو تیار ہیں، اگر آپ کا جواب انکار میں ہے تو آپ کو جلد کارروائی کرنے کی ضرورت ہے۔