دبئی:۶ مارچ (ایجنسیز) کویت کی حکومت نے اپنے قیام کے چند ماہ بعد ہی استعفیٰ دے دیا ہے جس سے جس سے ملک میں نئی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی ہے۔ عرب ملک اس وقت بدترین سیاسی بحران سے دوچار ہے کیونکہ اس بحران کی وجہ سے ملک میں اقتصادی اور سماجی اصلاحات کا عمل تعطل کا شکار ہو گیا ہے۔ سرکاری خبر رساں ادارے کونا نے رپورٹ کیا کہ کویت کے وزیر اعظم شیخ صباح الخالد الحمد الصباح نے کابینہ کا استعفیٰ ولی عہد کو پیش کر دیا۔ یہ پیشرفت ایک ایسے موقع سامنے آئی ہے جب رواں ہفتے کے آخر میں پارلیمنٹ میں تحریک عدم اعتماد ٍکیلئے ووٹنگ ہونی تھی تاکہ انہیں عہدے سے ہٹایا جا سکے۔ یہ گزشتہ ڈیڑھ سال میں کویت کی تیسری اجتماعی حکومت کا استعفیٰ ہے، حال ہی میں دسمبر میں حزب اختلاف کو مطمئن کرنے کیلئے کچھ نئے چہروں کو وزارتوں کیلئے چنا گیا تھا اور اب ان کے استعفے اس بات کی عکاسی کرتے ہیں کہ وہ اصلاحات کرنے میں ناکام رہے۔ شیخ صباح الخالد کے خلاف مخالفت بڑھ رہی ہے، ناراض اراکین نے ان کی مبینہ بدعنوانی اور بدانتظامی پر گزشتہ ہفتے ان کا گھیراو¿ کر لیا تھا تاکہ ان سے پوچھ گچھ کی جا سکے، انہوں نے انہیں غیر موزوں قرار دیا اور ملک کے مسائل سے نمٹنے اور درکار اصلاحات کے لیے ایک نئے وزیر اعظم کے تقرر کا مطالبہ کیا۔ کابینہ کا استعفیٰ اس سال کے رواں سال کے اوائل میں وزارت دفاع اور داخلہ کے وزرا کے استعفوں کے بعد سامنے آیا ہے کیونکہ ان وزرا نے مستقبل میں کام کرنے کے حوالے سے معذوری ظاہر کی تھی۔