ویکسین کے باوجود یوروپ وائرس کا مرکز بن رہا ہے: ڈبلیو ایچ او
اس صورتحال کے پیش نظر خطے میں فروری تک پانچ لاکھ افراد کی موت ہوسکتی ہے
سرینگر/05نومبر/سی این آئی// ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) کے اعلیٰ حکام نے کہا ہے کہ گزشتہ ایک ماہ کے دوران ویکسین کی مناسب فراہمی کے باوجود یورپ میں کورونا وائرس کے انفیکشن کے کیسز میں 50 فیصد سے زائد اضافہ ہوا ہے اور یورپ تیسری لہر کی وبا کا مرکز بن رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر یہی صورتحال جاری رہی تو فروری تک خطے میں اس وبا سے مزید پانچ لاکھ افراد ہلاک ہو سکتے ہیںکرنٹ نیوز آف انڈیا کے مطابق ڈبلیو ایچ او کے ایمرجنسی کے سربراہ ڈاکٹر مائیکل ریان نے پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ ہوسکتا ہے کہ یہاں بہت سی ویکسین دستیاب ہوں لیکن ویکسین کی تقسیم یکساں نہیں رہی۔انہوں نے یورپی حکام سے ویکسینیشن کے خلا کو ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ تاہم ڈبلیو ایچ او کے ڈائریکٹر جنرل ٹیڈروس اذانوم گیبریئس نے کہا کہ جن ممالک نے اپنی 40 فیصد آبادی کو ویکسین لگائی ہے انہیں اب روکنا چاہیے اور ایسے ترقی پذیر ممالک کو ویکسین کا عطیہ دینا چاہیے، جو اپنے شہریوں کو ویکسین کی پہلی خوراک اب تک نہیں دے سکے ہیں۔اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے علاقائی دفتر کے سربراہ ڈاکٹر ہنس کلوگ نے کہا تھا کہ یورپ اور وسطی ایشیا کے 53 ممالک خطے میں کورونا وائرس کی ایک اور لہر کے خطرے سے دوچار ہیں یا پہلے ہی وبا کی نئی لہر کا سامنا کر رہے ہیں۔