دوائی سے مریضوں کی پچاس فیصدی اموات کم ہونے کاامکان
عالمگیر وبائی وائرس کووڈ19کے علاج کےلئے ایک نئی دوا منظور کرلی گئی ہے ۔ یہ دوائی مریض کو پانی کے ساتھ دی جاسکتی ہے ۔ اس دوا کو انقلابی (گیم چینجر) قرار دیا جا رہا ہے اور یہ کورونا سے ہونے والی اموات کے خطرے میں 50 فیصدکمی لائے ۔اطلاعات کے مطابق دنیا بھر میں تباہی مچانے والے کورونا وائرس سے بچاو¿ میں بڑی پیشرفت سامنے آ گئی۔برطانیہ نے کورونا کے علاج کے لیے ایک نئی دوا کی منظوری دے دی ہے جو پانی کے ذریعے لی جا سکتی ہے۔ اس دوا کو انقلابی (گیم چینجر) قرار دیا جا رہا ہے اور یہ کورونا سے ہونے والی اموات کے خطرے میں 50 فیصدکمی لائے گی۔برطانیہ میں اینٹی وائرل دوا کے استعمال کی منظوری دیدی گئی کورونا علامات کی صورت میں مریض کو نئی دوا دن میں دوبار دی جائےگی۔برطانوی میڈیا کے مطابق بنیادی طور پر اینٹی وائرل ٹیبلیٹ فلو کے مریضوں کیلئے تیار کی گئی تھی۔ برطانوی وزیر صحت ساجد جاوید کہتے ہیں ”مولنوپراور“ کورونا کیخلاف گیم چینجرثابت ہوگی۔برطانیہ پہلا ملک ہے جہاں کورونا کیخلاف اینٹی وائرل دوا استعمال ہوگی، ٹیبلیٹ پانی کے ساتھ لی جائے گی۔کلینکل ٹرائل میں دوا لینے والے مریضوں میں اموات کی شرح نصف ہوگئی اور اسپتال داخل کرانے کی شرح بڑی حد تک کم رہی۔ برطانوی میڈیا کے مطابق گولی کورونا کی نئی اقسام کےخلاف بھی مو¿ثر ثابت ہوگی۔