سرنگر//جی ایس ٹی حکام نے تقریباً 17000 غیر موجود جی ایس ٹی آئی این کی نشاندہی کی ہے اور جعلی رجسٹریشن کے خلاف جاری پین انڈیا مہم میں 4900 سے زیادہ رجسٹریشن کو منسوخ کر دیا ہے۔ٹی ای این کے مطابق فی الحال،اشیاءو خدمات ٹیکس (GST)کے تحت 14 ملین کاروبار رجسٹرڈ ہیں، جو کہ بالواسطہ ٹیکس کے نظام سے پہلے جی ایس ٹی رول آو¿ٹ میں رجسٹرڈ کاروباروں کی تعداد سے تقریباً دوگنا ہیں۔سنٹرل بورڈ آف ان ڈائریکٹ ٹیکس اور کسٹمز (سی بی آئی سی) کے رکن ششانک پریا نے کہا کہ جعلی رجسٹریشن کے خلاف مہم میں4 جولائی تک، فیلڈ ٹیکس افسران کے ذریعہ جسمانی تصدیق کے لیے 69600 سے زیادہ جی ایس ٹی شناختی نمبر (جی ایس ٹی آئی این) کا انتخاب کیا گیا ہے۔اس میں سے 59000 سے زیادہ GSTIN کی تصدیق کی گئی ہے اور 16989 غیر موجود پائے گئے ہیں۔69600جی ایس ٹی آئی این میں سے 11000 سے زیادہ جی ایس ٹی آئی این کو معطل کر دیا گیا ہے اور 4972 رجسٹریشن کو منسوخ کر دیا گیا ہے۔اس میں 15000 کروڑ روپے سے زیادہ کی ٹیکس چوری شامل ہے، ان پٹ ٹیکس کریڈٹ (آئی ٹی سی) کو روکنا 1,506 کروڑ روپے تھا اور 87 کروڑ روپے کے ٹیکس کی وصولی ہوئی، پریا نے جی ایس ٹی پر اسوچیم کے نیشنل کانکلیو میں کہاکہجی ایس ٹی کے تحت فرضی رجسٹریشن کو روکنے کے لیے دو ماہ کی طویل خصوصی مہم جو 16 مئی سے شروع ہوئی تھیجو 15 جولائی کو ختم ہوگی۔جی ایس ٹی کے تحت جعلی رجسٹریشن ایک خطرہ ہے کیونکہ دھوکہ باز جعلی رسیدیں جاری کرکے آئی ٹی سی سے غلط فائدہ اٹھاتے ہیں اور خزانے کو دھوکہ دیتے ہیں۔پریا نے مزید کہا کہ محکمہ ٹیکس GSTR-3B سے ماہانہ ٹیکس گوشواروں میں ڈیٹا کی مزید دانے دار رپورٹنگ لانے پر غور کر رہا ہے۔ اس سے GSTR-3B اور GSTR-2B کی بہتر مماثلت میں مدد ملے گی، جو کہ ایک خودکار ڈرافٹ شدہ ITC سٹیٹمنٹ ہے۔