نئی دلی/مرکزی وزیر صحت منسکھ منڈاویہ نے جمعرات کو کہا کہ کووڈ۔ 19 وبائی مرض نے ملک کے صحت کے بنیادی ڈھانچے میں پائے جانے والے خلاء کو اجاگر کیا ہے اور یہ سیکھ دی کہ ملک میں صحت سے متعلق بنیادی ڈھانچہ کو مضبوط کرنا انتہائی ضروری ہے۔منڈاویہ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے نیشنل ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کے تحت 64,000 کروڑ روپے کے خرچ کے ساتھ ملک کے ہر ضلع میں ایک کریٹیکل کیئر یونٹ قائم کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔وہ چھتیس گڑھ کے دارالحکومت رائے پور میں آل انڈیا انسٹی ٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز (ایمس) میں ‘ کریٹیکل کیئر ہیلتھ بلاک’ کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد صحافیوں سے بات کر رہے تھے۔ پی ایم مودی کی قیادت میں ملک بدل رہا ہے اور آگے بڑھ رہا ہے۔ منڈاویہ نے کہا کہ صحت کے شعبے میں بھی بہت سی تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کووڈ۔ 19 کے دوران بہت سی چیزیں سیکھیں۔ اس وبائی مرض نے ملک کے صحت کے شعبے میں بنیادی ڈھانچے کے خلا کو اجاگر کیا اور انہیں کیسے پُر کیا جا سکتا ہے اس بات کی سیکھ دی۔ اس کے بعد مودی جی نے فیصلہ کیا کہ نیشنل ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کے تحت ملک کے ہر ضلع میں 64,000 کروڑ روپے کی لاگت سے ایک کریٹیکل کیئر یونٹ شروع کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ رائے پور کے ایمس میں 100 کروڑ روپے کی لاگت سے کریٹیکل کیئر یونٹ قائم کیا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ یونٹ میں 100 سے زیادہ بستر، آکسیجن اور وینٹی لیٹر کی سہولیات ہوں گی، انہوں نے مزید کہا کہ اس طرح کی سہولیات ہنگامی حالات کے ساتھ ساتھ عام حالات میں بھی مددگار ثابت ہوں گی۔منڈاویہ نے کہا کہ بنیادی صحت کی دیکھ بھال کے شعبے میں ملک میں 1,60,000 سے زیادہ صحت اور فلاح و بہبود کے مراکز کام کر رہے ہیں جبکہ ثانوی نگہداشت کے لیے ضلع اسپتالوں میں میڈیکل کالجوں کے قیام کا کام تیزی سے جاری ہے۔ جہاں تک ترتیری دیکھ بھال کا تعلق ہے، آج ملک میں 16 ایمس کے قیام کا کام مکمل ہو چکا ہے۔ انہوں نے کہا کہ مجموعی طور پر ملک میں 22 )نئے) ایمس قائم کیے جا رہے ہیں۔وزیر نے کہا کہ نیشنل ہیلتھ انفراسٹرکچر مشن کے تحت اگلے چار سالوں میں 750 اضلاع میں سے ہر ایک میں اوسطاً 100 کروڑ روپے کی سرمایہ کاری کا مقصد ہے۔انہوں نے ایمس رائے پور کے فیکلٹی اور طلباء سے بات چیت کی اور انہیں صحت کے شعبے میں تحقیق اور اختراع پر توجہ دینے کی ترغیب دی۔