نئی دہلی، 6 دسمبر (یو این آئی) حکومت کی طرف سے کی جانے والی حوصلہ افزائی سے ہندوستان میں الیکٹرک گاڑیوں کا مستقبل روشن دکھائی دے رہا ہے کیونکہ سال 2030 تک ماحول دوست ہونے کے ساتھ ساتھ اقتصادی طور پر بھی فائدہ مند ہونے کی بنیاد پرایلکٹرک گاڑیوں کے ڈیزل اور پیٹرول سے چلنے والی گاڑیوں کو پیچھے چھوڑنے کا اندازہ لگایا گیا ہے ۔ یہ انکشاف ہندوستان کی ٹیک فرسٹ انشورنس کمپنی اکو اور یو گو انڈیا کے ذریعہ جاری کی گئی ایک رپورٹ میں کیا گیا ہے ۔ رپورٹ کے مطابق، ہندوستانی صارفین کی اکثریت – 57 فیصد – الیکٹرک گاڑیوں (ای وی ایس) میں سرمایہ کاری کرنا چاہتے ہیں کیونکہ الیکٹرک گاڑیاں بہت سے عملی فوائد پیش کرتی ہیں، جب کہ 56 فیصد الیکٹرک گاڑیاں خریدنا چاہتے ہیں کیونکہ وہ ماحول کے لیے اچھی ہیں۔ رپورٹ میں نیو کنزیومر کلاسیفیکیشن سسٹم (این سی سی ایس) A اور B گھرانوں سے 28 سے 40 سال کی عمر کے 1,018 جواب دہندگان کا سروے کیا گیا جو یا تو الیکٹرک گاڑی کے مالک ہیں یا اگلے 12 مہینوں میں الیکٹرک گاڑی خریدنے کے خواہاں ہیں۔ صارفین کا خیال ہے کہ جواب دہندگان کی اکثریت کے ساتھ مستقبل الیکٹرک ہے – 60 فیصد – یہ مانتے ہیں کہ ہندوستان میں موجودہ انفراسٹرکچر الیکٹرک گاڑیوں کو سپورٹ کرنے کے لیے کافی نہیں ہے اور اس میں بڑی بہتری کی ضرورت ہے لیکن مستقبل کے بارے میں پرامید زیادہ ہے ۔