نئی دہلی/ سپریم کورٹ نے انتخابی بانڈز کے ذریعے بھاری عطیات کے بدلے کارپوریٹوں کو مبینہ طور پر ٹھیکے دینے کے معاملات کی جانچ کرنے کے لیے عدالت کی نگرانی میں چلنے والی خصوصی تحقیقاتی ٹیم (ایس آئی ٹی) سے کرانے والی مانگ والی چار مفاد عامہ کی عرضی جمعہ کو خارج کردی۔ چیف جسٹس ڈی وائی چندرچوڑ اور جسٹس جے بی پارڈی والا اور منوج مشرا کی بنچ نے این جی اوز – کامن کاز اور سی پی آئی ایل کے علاوہ جے پرکاش شرما، سدیپ تمنکر اور ڈاکٹر کھیم سنگھ بھاٹی کی طرف سے دائر درخواستوں پر غور کرنے سے انکار کردیا۔ بنچ نے کہا کہ وہ انتخابی بانڈز کی خریداری کی جانچ کا حکم نہیں دے سکتا (جسے سپریم کورٹ نے 14 فروری کو مسترد کر دیا تھا) اس قیاس کی بنیاد پر کہ تحقیقاتی ٹیم کے قیام کا دور رس اثر پڑے گا۔درخواست گزاروں نے دعویٰ کیا تھا کہ انتخابی بانڈز کے ذریعے گمنام عطیہ کی اسکیم کا ہندوستانی جمہوریت اور سیاست پر بڑا اثر ہوگا۔