نئی دہلی/ امریکی ماہر سیاسیات اور عالمی سیاسی رسک کنسلٹنٹ، ایان بریمر نے این ڈی ٹی وی پرافٹ کے ساتھ خصوصی طور پر بات کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان نے اپنے "ناقابل یقین آبادیاتی وزن” اور "بہت مضبوط دانشورانہ سرمایہ” کے باوجود غیر معمولی کارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ مسٹر بریمر یوریشیا گروپ کے بانی ہیں، جو ایک رسک اور ریسرچ کنسلٹنگ فرم ہے۔ انہوں نے کہا، "دنیا نے دیکھا ہے کہ ہندوستان نے کئی دہائیوں سے غیر معمولیکارکردگی کا مظاہرہ کیا ہے۔ ہندوستان کے پاس ناقابل یقین آبادی کا وزن اور بہت مضبوط دانشورانہ سرمایہ ہے… بہت سارے امریکی سی ای او ہندوستان سے آتے ہیں۔ پھر بھی ہندوستان، ایک معیشت کے طور پر بہترینکارکردگی کا مظاہرہ کر رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہم ترقی کو تیز ہوتے دیکھ رہے ہیں۔انہوں نے پیش گوئی کرتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اگلے سال تک دنیا کی چوتھی سب سے بڑی اور 2028 تک تیسری سب سے بڑی معیشت بن جائے گا۔ انہوں نے عالمی سطح پر ہندوستان کے بڑھتے ہوئے اثر و رسوخ پر بھی روشنی ڈالی اور تجویز کیا کہ ملک تیزی سے اپنے بین الاقوامی تعلقات کی وضاحت کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بھارت جوں جوں زیادہ طاقتور ہوتا جا رہا ہے، باقی دنیا کے ساتھ دوستی کے معاملے میں خود کو بیان کر رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف ہندوستان کو ایک زیادہ مثبت کہانی کے طور پر دیکھا جاتا ہے بلکہ ہندوستان کو عالمی سطح پر ایک خطرہ کے طور پر بھی نہیں سمجھا جاتا ہے۔ اسے عالمی معیشت کے ایک تعمیری حصے کے طور پر دیکھا جاتا ہے جس میں زیادہ اچھی کہانیاں نہیں ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ مغرب توجہ دے رہا ہے۔ اس سے پہلے وزیر اعظم نریندر مودی نے حال ہی میں این ڈ ی ٹی وی کے ساتھ بات کرتے ہوئے زرعی شعبے کی حمایت اور اسے برقرار رکھنے کے لیے ایک مضبوط صنعتی شعبے کی اہمیت پر زور دیا۔مینوفیکچرنگ پاور ہاؤس کے طور پر ہندوستان کا عروج کئی شعبوں میں واضح ہے۔ ملک سیل فونز کے ایک بڑے درآمد کنندہ سے دنیا کا دوسرا سب سے بڑا مینوفیکچرر بن گیا ہے۔ اس تبدیلی کی بہترین مثال آئی فونز کی تیاری سے ملتی ہے، عالمی سطح پر ہر سات آئی فونز میں سے ایک اب ہندوستان میں تیار کیا جاتا ہے۔”ہم سیل فون درآمد کرنے والے تھے، اب ہم دنیا کے دوسرے بڑے مینوفیکچرر ہیں۔ یہاں سے پوری دنیا میں آئی فون برآمد کیے جا رہے ہیں۔ دنیا کے سات میں سے ایک آئی فون ہندوستان میں تیار کیا جاتا ہے۔