نئی دلی/ ہندوستانی ٹیلی کام سیکٹر نے حالیہ برسوں میں نمایاں ترقی دیکھی ہے۔ کئی ہندوستانی کمپنیاں ہیں جو ٹیلی کام آلات کو ڈیزائن، مینوفیکچرنگ اور ایکسپورٹ کر رہی ہیں۔ ہندوستان میں ڈیزائن اور تیار کردہ ٹیلی کام آلات اب تقریباً 70 ممالک کو برآمد کیے جا رہے ہیں۔یہ بات محترمہ مدھو اروڑہ، ممبر (ٹیکنالوجی)، ڈیجیٹل کمیونیکیشن کمیشن، ٹیلی کام ڈیپارٹمنٹ نے آج نئی دہلی میں ڈیفنس سیکٹر آئی سی ٹی کانکلیو کے افتتاحی اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔ ڈیفنس سیکٹر آئی سی ٹی کانکلیو میں کل 21 کمپنیوں نے اپنی مصنوعات کی نمائش کی۔ٹیلی کام ایکوپمنٹ اینڈ سروسز ایکسپورٹ پروموشن کونسل نے اس کانکلیو کا اہتمام ٹیلی کمیونیکیشن کے محکمے، وزارت مواصلات اور وزارت خارجہ کے اشتراک سے کیا۔ محترمہ مدھو اروڑہ نے ذکر کیا کہ ہندوستان کی برآمدات میں حیران کن طور پر 35 فیصد اضافہ ہوا ہے اور ہندوستان دنیا کے بہترین مینوفیکچررز کے ساتھ معیار کے لحاظ سے برابری کی شرائط پر مقابلہ کر رہا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اندرون ملک، بھارت نے تقریباً 4,42,000 فائیو جی بیس سٹیشنز نصب کیے ہیں اور بھارت میں 5G رول آؤٹ میں استعمال ہونے والے تقریباً 80% آلات مقامی طور پر تیار کیے گئے تھے۔ انہوں نے کہا کہ جدت طرازی اور مینوفیکچرنگ کو فروغ دینے کے ہندوستان کے عزم نے اسے جدید ترین قابل اعتماد ٹیلی کام سسٹم اور مخصوص حل فراہم کرنے میں ایک عالمی رہنما کے طور پر جگہ دی ہے جو دوسرے ممالک کی مخصوص ضروریات کے مطابق بنائے جا سکتے ہیں۔ محترمہ اروڑا نے کہا، "ہم ٹیکنالوجی کی ترقی میں خود انحصاری کو فروغ دینے کے لیے ٹیکنالوجی سے منسلک ہونے کے لیے تیار ہیں۔ ہندوستانی ٹیلی کام مصنوعات میں کسی بھی ملک کے دفاعی شعبے کو تبدیل کرنے کی صلاحیت بہت زیادہ ہے۔ لاگت کی تاثیر، ہماری قابل اعتماد ٹیلی کام مصنوعات اور مہارت کو بروئے کار لاتے ہوئے، لچکدار مواصلاتی انفراسٹرکچر بنایا جا سکتا ہے جو دفاعی افواج کو قومی مفادات کو زیادہ مؤثر طریقے سے محفوظ کرنے کے لیے بااختیار بناتا ہے۔جناب جے دیپ مزومدار، سکریٹری (مشرق)، خارجہ امور، حکومت ہند نے اپنے خطاب میں کہا کہ کوئی بھی قوم آئی سی ٹی کے استعمال میں پیچھے رہنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ تیزی سے، آئی سی ٹی قومی دفاع میں ایک اہم کردار ادا کر رہا ہے۔ ریئل ٹائم کوآرڈینیشن کی سہولت سے لے کر ڈیٹا کے جدید تجزیہ اور فیصلہ سازی کو فعال کرنے تک، آئی سی ٹی 21ویں صدی میں دفاعی کارروائیوں کی ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کا متحرک آئی سی ٹی سیکٹر، جس میں جدت طرازی اور چالاکی ہے، مستقبل کے لیے تیار ہے۔شری مزومدار کے مطابق، ہندوستان کے پاس سیٹلائٹ ٹیکنالوجیز میں قابل قدر صلاحیتیں ہیں جو آج دفاعی صلاحیتوں میں ایک لازمی عنصر ہیں، آئی سی ٹی کا ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جو کہ مصنوعی ذہانت اور بغیر پائلٹ کے نظام ہیں، دفاعی کارروائیوں کو تبدیل کرنے کے لیے بہت بڑا وعدہ رکھتا ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ٹیلی کام سیکٹر جو کہ نیٹ ورک انفراسٹرکچر، کنیکٹیویٹی سلوشنز اور کمیونیکیشن ٹیکنالوجیز میں مہارت رکھتا ہے دفاعی اداروں کو درپیش پیچیدہ چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے منفرد حیثیت رکھتا ہے۔