نئی دلی۔ صنعت و تجارت کے مرکزی وزیر جناب پیوش گوئل نے مواد کے حوالے سے میڈیا اور تفریحی صنعت کے اندر خود کو ضابطے کی کچھ شکلوں پر زور دیا۔ وہ آج نئی دہلی میں 11ویں سی آئی آئی بگ پکچر سمٹ کے اختتامی اجلاس سے خطاب کر رہے تھے۔ وزیر نے ٹویٹ کیا کہ ایک طرف ہم اپنی ثقافت، اپنے ورثے، اپنی بھرپور روایت، اپنے خاندانی قدر کے نظام کی بات کرتے ہیں اور دوسری طرف جو کچھ ہم ٹیلی ویژن اور او ٹی ٹی پلیٹ فارمز پر دیکھتے ہیں وہ یقینی طور پر ہندوستانی ثقافتی منظر نامے میں عام طور پر قبول شدہ معیارات سے باہر ہے۔انہوں نے کہا کہ مواد کی پیشکش کا جدید، دلکش اور تفریحی طریقہ بہت خوش آئند ہے لیکن ہندوستان، ہندوستانی خاندانوں اور ہندوستانی ثقافت کو پیش کرنے میں ایک خاص سطح کی شائستگی ایسی چیز ہے جس پر انڈسٹری کے کپتانوں کو توجہ دینی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ ان پروگراموں میں پیغام رسانی کو ہندوستانی حقیقت سے منقطع نہیں کیا جانا چاہئے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ اگر انڈسٹری خود کو منظم نہیں کرتی ہے تو معاشرے سے شور مچے گا اور پھر حکومت کو ریگولیشن کرنا پڑے گا۔وزیر نے صنعت سے یہ بھی کہا کہ وہ گیمنگ جیسے نئے تفریحی راستوں کا بغور جائزہ لیں تاکہ یہ فیصلہ کیا جا سکے کہ ہم اپنے نوجوانوں کو بیٹنگ پلیٹ فارم اور اس طرح کے دیگر شعبوں میں کن سطحوں پر جانے کی اجازت دینے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ یہاں ایک توازن قائم کیا جانا چاہیے تاکہ ان نئے تفریحی ماڈلز کو ہماری ثقافت کو بری طرح متاثر نہ ہونے دیں۔جناب گوئل نے کہا کہ میڈیا اور تفریحی شعبے نے ہندوستان کے لیے ایک قابل ذکر موقع پیش کیا لیکن اس بات پر زور دیا کہ اس موقع کو صرف اسی صورت میں حاصل کیا جاسکتا ہے جب پوری صنعت اور اس کے تمام عمودی اور اسٹیک ہولڈرز ایک دوسرے کے ساتھ نظریہ اور ہم آہنگی پیدا کریں۔ انہوں نے اس صنعت کی تعریف کی کہ وہ ملک کے شہریوں کو باخبر، منسلک اور وبائی امراض کے مشکل وقت میں قابل اعتبار، معیاری مواد کے ذریعے تفریح فراہم کرتے رہے۔وزیر موصوف نے کہا کہ میڈیا اور تفریحی صنعت طلوع ہونے والا شعبہ ہے۔ انہوں نے نوٹ کیا کہ صنعت درحقیقت تیز رفتاری سے ترقی کر رہی ہے لیکن انہوں نے بڑے نتائج حاصل کرنے کی کوششوں پر زور دیا۔ انہوں نے اس سیکٹر میں ہندوستان کے پاس موجود بے پناہ وسائل کے بارے میں بات کی، تکنیکی مہارت سے لے کر ہمارے نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی صلاحیتوں سے لے کر بہترین ڈیجیٹل کنیکٹیویٹی تک جسے 5G کے رول آؤٹ سے مزید فروغ ملا ہے۔ انہوں نے نشاندہی کی کہ ہندوستان بذات خود میڈیا اور تفریحی صنعت کے لیے ایک بہت بڑی منڈی ہے، لیکن نوٹ کیا کہ ہمیں انفلیکشن پوائنٹ تک پہنچنے کے لیے بہت طویل سفر طے کرنا ہے۔ انہوں نے ماحولیاتی نظام کو وسعت دینے اور بڑے پیمانے پر معیشتیں لانے کے لیے صنعت سے آؤٹ آف باکس آئیڈیاز کا مطالبہ کیا۔