ہم تمام ہونہار طلباءکو ویلیو سسٹم کے ساتھ تعلیم فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔ لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا
قومی تعلیمی پالیسی طلباءمیں تخلیقی صلاحیتوں، جستجو، سائنسی مزاج، کاروباری اور اخلاقی قیادت کو فروغ دیا جارہا ہے
سرینگر/04ستمبر/بلال بزاز//جموں کشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ سرکار تمام غریب بچوں کو معیاری تعلیم فراہم کرنے کےلئے پر عزم ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ سال 2021-22میں تلاش مہم کے تحت بچوں کے سکولوں میں 15فیصدی کے قریب اضافہ ہوا ہے ۔ لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پری پرائمری اور پرائمری کلاسوں میں طلباءکے اندراج کے لیے کمزور طبقات پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے جس میں خانہ بدوش بچے، دور دراز علاقوں کے بچے، لڑکیاں اور ایس سی اور ایس ٹی زمرے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کم از کم 100 بہترین اساتذہ، جموں و کشمیر UT کے لیکچررس کو تربیت کے لیے یوٹی سے باہر بھیجا جا رہا ہے، جو ماسٹر ٹرینرز، سرپرست اساتذہ کے طور پر کام کریں گے، اور نقشہ ساز بچوں کی علمی مہارت کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔انہوں نے بتایا کہ 714 سرکاری سکولوں میں داخل 70 ہزار طلباء کو 14 مختلف ٹریڈز میں پیشہ ورانہ تعلیم دی جا رہی ہے۔ رواں مالی سال کے دوران 803 ووکیشنل لیبز قائم کی گئی ہیں اور 1122 مزید لیبز اور 1352 سمارٹ کلاس رومز قائم کیے جا رہے ہیں۔اطلاعات کے مطابق جموںکشمیر کے لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا ہے کہ قومی تعلیمی پالیسی کے ایک حصے کے طور پر”آو اسکول چلیں مہم“ کے تحت بچوں کو اسکولوں میں لانے کے لیے ایک نئی داخلہ مہم میں 2020-21 کے مقابلے میں 2021-22 میں اندراج میں 14.5 فیصد اضافہ دیکھا گیا، لیفٹیننٹ گورنر منوج سنہا نے کہا کہ "1,65,000 طلباءکوجموں کشمیر کے مختلف اسکولوں میں داخل کیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ محکمہ سکول ایجوکیشن کے منفرد اقدام کے تحت تالاش سروے کا آغاز کر دیا گیا۔ اس اقدام کے ذریعے 20 لاکھ بچوں کا سروے کیا گیا ہے اور ان میں سے 93,508 طلباءاسکولوں سے باہر پائے گئے ہیں یا ان کا داخلہ نہیں ہوا ہے۔ مناسب عمر کے اسکولوں میں اسکول سے باہر بچوں کو مرکزی دھارے میں لانے کا آغاز کیا گیا ہے۔ ہم تمام ہونہار طلباءکو قدر کے نظام کے ساتھ تعلیم فراہم کرنے کے لیے پرعزم ہیں۔لیفٹیننٹ گورنر نے کہا کہ پری پرائمری اور پرائمری کلاسوں میں طلباءکے اندراج کے لیے کمزور طبقات پر بھی توجہ مرکوز کی گئی ہے جس میں خانہ بدوش بچے، دور دراز علاقوں کے بچے، لڑکیاں اور ایس سی اور ایس ٹی زمرے شامل ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس سال کم از کم 100 بہترین اساتذہ، جموں و کشمیر UT کے لیکچررس کو تربیت کے لیے UT سے باہر بھیجا جا رہا ہے، جو ماسٹر ٹرینرز، سرپرست اساتذہ کے طور پر کام کریں گے، اور نقشہ ساز بچوں کی علمی مہارت کو بہتر بنانے کے لیے کام کریں گے۔اساتذہ کی استعداد کار میں اضافے کے لیے میں طالب علم اور اساتذہ کی مشغولیت کے لیے ایک سٹوڈنٹ مینٹرشپ پروگرام شروع کیا گیا ہے جو تعلیمی اداروں میں طلبہ کی کارکردگی پر توجہ مرکوز کرتا ہے اور سیکھنے کے نتائج کو مضبوط کرتا ہے۔ ایک منفرد پہل کے طور پر، ماتری بھوجن یوجنا کو یوٹی میں لاگو کیا گیا ہے، جس کے تحت مائیں پکے ہوئے کھانے کے معیار کو یقینی بنانے کے لیے اسکولوں کا دورہ کر رہی ہیں۔ جموں اور سانبہ میں کمیونٹی کچن کے لیے اکشے پاترا کے ساتھ مفاہمت نامے پر دستخط کیے گئے ہیں اور اسے دوسرے اضلاع میں بھی نقل کیا جائے گا۔