طالبان نے تباہ شدہ امریکی متروکہ طیاروں کو مرمت کرکے اڑایا
کابل، 18 اگست (یو این آئی/ اسپوتنک) افغانستان کے دارالحکومت کابل کی ایک مسجد میں ہونے والے دھماکے میں مرنے والوں کی تعداد 30 ہو گئی ہے ۔ اس دھماکے میں 40 سے زائد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ میڈیا نے محکمہ دفاع کے ایک ذریعے کے حوالے سے بتایا کہ کل کے دھماکے میں ہلاک ہونے والوں کی فہرست میں نامور مذہبی عالم امیر محمد کبالی بھی شامل ہیں۔ اب تک کسی دہشت گرد گروپ نے اس حملے کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے ۔طالبان کا دعویٰ ہے کہ ان کا افغانستان پر مکمل کنٹرول ہے لیکن اسلامک اسٹیٹ دہشت گرد گروپ (آئی ایس) کے عسکریت پسند پورے ملک میں شہریوں اور پولیس پر حملے کرتے رہتے ہیں۔ دو ہفتے قبل کابل میں ہونے والے دو مہلک دھماکوں میں دس افراد ہلاک اور چالیس دیگر زخمی ہو گئے تھے ۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق اسلامک اسٹیٹ نے دونوں حملوں کی ذمہ داری قبول کر لی ہے ۔ دریں اثناءطالبان کے فوجی طیارے افغان دارالحکومت پر خوب گرجے جب کہ وزارت دفاع نے حال ہی میں مرمت کیے گئے طیاروں کا تجربہ کیا، تجربے کے دوران اڑان بھرنے والے طیارے غیر ملکی فوجی اس وقت چھوڑ کر فرار ہوگئے تھے جب کہ ایک سال قبل طالبان ملک کا اقتدار حاصل کرنے میں کامیاب ہوگئے تھے ۔ڈان میں شائع رپورٹ کے مطابق ہیلی کاپٹر اور کم از کم ایک طیارہ ایئر پورٹ کے قریب کابل کی فضا¶ں میں نچلی پرواز کرتے ہوئے دیکھے گئے ، آزمائشی اڑان کے دوران ایک روسی ساختہ ایم ون 24 جنگی ہیلی کاپٹر اور 2 دیگر امریکی ساختہ طیارے دیکھے گئے ۔وزارت دفاع کے ترجمان عنایت اللہ خوارزمی نے بتایا کہ طالبان نے حال ہی میں کچھ ہیلی کاپٹروں کی مرمت کی ہے جنہیں آزمائشی طور پر اڑایا جا رہا ہے ۔