تقسیم کے خوفناک دن کا مقصد سماجی ہم آہنگی، انسانیت کی بااختیاریت اور اتحاد کو فروغ دینا ہے: مرمو
نئی دہلی: (ایجنسیز) بھارت کی صدر دروپدی مرمو نے آزادی کا امرت مہوتسو ملک کے عوام کو وقف کرکے بتایا کہ تقسیم کے خوفناک یادگار کے دن کا مقصد سماجی ہم آہنگی، انسانی بااختیار بنانا، اتحاد کو فروغ دینا ہے۔ انہوں نے بتایا کہ کورونا کا سامنا کرنے میں ہندوستان کی حصولیابیاں ترقی یافتہ ممالک سے زیادہ ہے اورحساسیت اور ہمدردی کی زندگی کی اقدار کو ترجیح دی جارہی ہے۔ ہندوستان کی آزادی کے 75 سال مکمل ہونے کے موقع پر، حال ہی میں حلف لینے والی صدر دروپدی مرمو قوم نے قوم سے خطاب کیا۔ یہ خطاب کل شام 7 بجے سے ہندی میں دوردرشن پر نشر کیا گیا۔ اس کے بعد اس کا انگریزی ور©ژن ہوا۔ یہ خطاب آل انڈیا ریڈیو کے پورے قومی نیٹ ورک پر بھی نشر کیا گیا۔ دروپدی مرمو نے 25 جولائی کو ہندوستان کے 15 ویں صدر کی حیثیت سے حلف لیا جس کے بعد 21 توپوں کی سلامی دی گئی۔ یہ تقریب پارلیمنٹ کے مرکزی ہال میں منعقد ہوئی، جہاں سبکدوش ہونےوالے چیف جسٹس آف انڈیا، این وی رمنا نے انہیں صدر کے عہدے کا حلف دلایا۔ اس سال یوم آزادی کی تقریبات سے قبل قوم سے ان کا پہلا خطاب تھا۔ ہندوستان کی آزادی کے 75 سال، پلاٹینم جوبلی کی یاد میں، مرکز نے مقامی سطح پر شہریوں کی شرکت پر توجہ دینے کیلئے آزادی کا امرت مہوتسو مہم شروع کی ہے۔ 64 سالہ لیڈر نے گزشتہ ماہ اپوزیشن کے امیدوار یشونت سنہا کو شکست دے کر تاریخ رقم کی۔ مرمو ہندوستان کے پہلے قبائلی صدر اور آزادی کے بعد پیدا ہونےوالے پہلے صدر ہیں۔ وہ اعلیٰ عہدے پر فائز ہونے والی سب سے کم عمر اور پرتیبھا پاٹل کے بعد صدر بننے والی دوسری خاتون ہیں۔ ہندوستان کے صدر کی حیثیت سے حلف لینے کے بعد اپنے پہلے خطاب میں مرمو نے کہا کہ ملک کے غریب، دلت اور قبائلی ان میں اپنا عکس دیکھ سکتے ہیں جو ان کیلئے بہت اطمینان کی بات ہے۔ مرمو نے ہندوستان کے آزادی کے جنگجوو¿ں کو بھی خراج تحسین پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ ملک کو ان کی توقعات کو پورا کرنے کیلئے ”سب کا پراسس“ اور ”سب کا کرتاویہ“کے جڑواں ٹریک پر آگے بڑھنا ہوگا۔