جموں وکشمیر نیشنل کانفرنس کے رکن پارلیمان برائے جنوبی کشمیر جسٹس (ر) حسنین مسعودی نے آج مرکزی وزیر برائے ٹرانسپورٹ و ہائی ویز شری نتن گڈکری کیساتھ ملاقات کی اور انہیں جموں وکشمیر میں سڑک رابطوں کو مستحکم بنانے پر زور دیا۔ انہوں نے وزیر موصوف کی توجہ سرینگر جموں شاہراہ آئے روز بند رہنے سے لوگوں اور اشیائے ضروریہ کی نقل و حمل متاثر ہونے کی طرف مرکوز کرائی۔ انہوں نے وزیر موصوف کے سامنے اپنی سابقہ تجاویز کو دہراتے ہوئے بانہال سے رام بن تک ایک بلند سڑک کی تعمیر کا مطالبہ کیا تاکہ آئے روز زمین کھسکنے سے سڑک کے بند ہونے کے سلسلے سے نجات پائی جاسکے۔ شری گڈکری نے رکن پارلیمان کے ساتھ اتفاق کرتے ہوئے یقین دہانی کرائی کہ پہلے منصوبے پر نظرثانی کرکے 3000کروڑ روپے کے نئے منصوبہ کو جلد شروع کیا جارہاہے۔ مسعودی نے وزیر موصوف سے کہا کہ سنٹرل روڑ فنڈ کی طرف سے رقومات کی واگذار میں تاخیر سے متعلقہ محکموں کو سڑک رابطوں میں بہتری لانے میں مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ نتن گڈکری نے معاملے کا فوری نوٹس لیتے ہوئے جمو ں وکشمیر کیلئے سی آر ایف کے تحت فوری طور 570کروڑ روپے واگذار کرنے کی یقین دہانی کرائی تاکہ دونوں صوبوں میں تمام سڑک پروجیکٹوں کو وقت پر مکمل کیا جاسکے۔میٹنگ میں دیسا کپرن ٹنل کے علاوہ ولہامہ ترال، پستن کھیرو، سنگم لاسی پورہ اور لیتہ پورہ پانتھ چھوک بائی پاس سڑکوں کا معاملہ بھی زیر غور آیا۔ مسعودی نے ان پروجیکٹوں کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ دیسا کپرن ٹنل سے کاستی گڑھ اور ڈوڈہ کے دور دراز علاقوں میں آباد ہزاروں لوگوں کو راحت ملے گی۔ انہوں نے کہا کہ لاسی پورہ ایک اہم صنعتی مرکز کے طور اُبھر رہا ہے اور یہ ضروری بن گیا ہے کہ سنگم سے لاسی پورہ تک ایک بائی پاس روڑ تعمیر کیا جائے تاکہ بھاری ٹرکوں میں خام مال اور صنعتی مصنوعات کی نقل و حمل بغیر رکاوٹ جاری رہ سکے اور ساتھ ہی پبلک ٹرانسپورٹ کی آمد و رفت میں کوئی خلل نہ آئے۔مسعودی نے ولہامہ ترال اور پستن کھیرو سڑک پروجیکٹوں کی اہمیت کو اُجاگر کرتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف سرینگر سے پہلگام کی مسافر 25کلومیٹر کم ہوجائے گی بلکہ نظروں سے اوجھل ترال اور سلر کے پہاڑی علاقوں میں بھی تعمیر و ترقی ممکن ہو پائے گی۔ انہوں نے لتہ پورہ کھریو اور پانتھ چوک سڑکوں کی تجدید کا بھی مطالبہ کیا۔ وزیر موصوف نے مثبت کارروائی کی یقین دہانی کراتے ہوئے این سی رکن پارلیمان سے مذکور ہ پروجیکٹوں کے بارے میں مکمل تفاصیل طلب کیں ۔