جموںو کشمیر میدان جنگ بن چکا ہے ،سارک کاپریشن سے اسے امن کا زون قرار دو
پیپلز ڈیموکریٹک اے پارٹی کی صدر محبوبہ مفتی نے جمعرات کو کہا کہ کشمیر میدان جنگ بن چکا ہے اور بات چیت کے بغیر یہاں امن قائم نہیں ہوگا ، اس لیے مرکزی سرکاری کو پاکستان کے ساتھ بات چیت شروع کرنی چاہیے۔اطلاعات کے مطابق سری نگر میں 23ویں پارٹی یوم تاسیس کے دوران پارٹی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کشمیر میدان جنگ بن چکا ہے اور یہ تب تک جاری رہے گا جب تک مرکزی حکومت پاکستان کے ساتھ بات چیت نہیںکرے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرحدیں صرف کشمیر کے ساتھ نہیں ہیں بلکہ ملک کے کئی حصوں سے بھی جڑی ہوئی ہیں، تاہم تشدد کا نشانہ صرف جموں و کشمیر ہی برداشت کر رہا ہے۔پی ڈی پی صدر نے کہا ویشو گرو اگر آپ بننا ہے وہ جی7سے نہیںجی20نہیں بلکہ ویشو گرو آپ کو سارک سے بنے گا ۔انہوں نے اپنی تقریر میں کہا ہے کہ اگر میں پاکستان کا نام لوں تو غصہ آتا ہے آپ کو اور شام کو ڈبیٹ ہوتا ہے کہ آپ داخلے معاملات میں دخل دیتے ہیں ۔محبوبہ مفتی نے کہا سری لنکا،بھوٹان نیپال وغیرہ کے علاوہ وہ ممالک جو سارک میں آتے ہیں ان کے ساتھ آپ نے ہمسائیوں کے ساتھ کیا ہے جب آپ نے اپنے ہمسیائیوں کے گرو نہیں بنیں گے تو ویشو گرو کیسے بنیں گے ۔اور سارک کو چلانے میں سب سے بڑی رکاوٹ کیا ہے ہندوستان اور پاکستان کے تعلقات۔انہوں نے بتایا اب پاکستان کی بات ہے تو شام کو ڈبیٹ لگیں گے کہ انہوں خارضی معاملے میں داخل دیا ہے ۔محبوبہ مفتی نے زور دیکر کہا کہ کیوں نہ دوں میں دخل پاکستان کے ساتھ باڈر صرف جموںو کشمیر کے ساتھ نہیں ملتا ہے ا نہوں نے کہا کہ پاکستان کی سرحدیں صرف کشمیر کے ساتھ نہیں ہیں بلکہ ملک کے کئی حصوں سے بھی جڑی ہوئی ہیں، تاہم تشدد کا نشانہ صرف جموں و کشمیر ہی برداشت کر رہا ہے اور10لاکھ فوجیں صرف جموں وکشمیر میں ہیں ۔انہوں نے کہا ہمارے لوگوں کو جینا محال ہو اہے ۔اس لئے جب تک آپ پاکستان کے ساتھ اپنے ھالات نہیں سدھاریں گے جموںو کشمیر جو جنگ کا میدان بن چکا ہے کیسے تبدیل ہوگا ۔ انہوں نے کہا سڑکوں کے نام بدلیں گے،مسجدوں کو مندر وں بنانے راستوں اور عمارتوں کے نام تبدیل کرنے سے آپ کو لوگ زیادہ دیر تک یاد نہیں کریں گے۔انہوں نے بتایا پہلے جب حملہ آور آتے تھے وہ مندر توڑ کر مسجد بناتے تھے اور آج آپ مدجد توڑ کر مندر بنانتے ہیں ۔فروق کیا ہے ؟ محبوبہ نے کہا میری آپ سے گزارش ہے کہ جموںو کشمیر کو سارک کاپریشن کا ماڈل بناو۔امن کا زون دونوں کشمیریوں قرار دو سب کو یہاں کار بار کرنے دو ۔انہوں نے یہ بھی کہا کہ مرکزی حکومت نے جموں و کشمیر میں آرٹیکل 370 کو غیر آئینی اور غیر قانونی طور پر ختم کیا۔انہوں نے کہا، "ہماری جماعت نے ہمیشہ بات چیت کے ذریعے حل تلاش کیا ہے۔ ہم یہاں کے لوگوں کا امن اور سکون چاہتے تھے جسے مفتی محمد سید مسلسل کرنے کی کوشش کر رہے تھے۔