محترمہ دروپدی مرمو کو آج بھارت کے 15ویں صدر جمہوریہ کے طور پر حلف دلایا گیا ہے۔ ا±نہیں پارلیمنٹ کے مرکزی ہال میں، بھارت کے چیف جسٹس این وی رمنا نے عہدے کا حلف دلایا۔ اِس موقع پر اظہار خیال کرتے ہوئے صدر جمہوریہ دروپدی مرمو نے کہا کہ یہ بھارتی جمہوریت کی خوبصورتی ہے کہ دور دراز علاقے سے تعلق رکھنے والی ایک غریب خاتون ، صدر جمہوریہ بن گئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ صدارتی عہدے پر پہنچنا ا±ن کی کوئی ذاتی حصولیابی نہیں ہے، بلکہ یہ بھارت میں ہر غریب شخص کی حصولیابی ہے۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ ا±ن کی نامزدگی اِس بات کی گواہ ہے کہ بھارت میں غریب انسان نہ صرف خواب دیکھ سکتا ہے، بلکہ اِن خوابوں کو پورا بھی کر سکتا ہے۔ محترمہ مرمو نے ملک کی، سب کی شمولیت والی ترقی کے لئے پسماندہ طبقے کو اوپر اٹھانے اور خواتین و نوجوانوں کو بااختیار بنانے کی جانب کام کرنے کے اپنے عزم کو دوہرایا۔ محترمہ مرمو نے نئے بھارت اور ملک کو ایک عالمی رہنما کے طور پر ا±بھرنے کے جذبے کو اجاگر کیا۔ انہوں نے کہا کہ دنیا کو بھارت سے بڑی امیدیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک نے انہیں ایسے وقت منتخب کیا ہے، جب وہ آزادی کے 75 سال کا جشن منا رہا ہے۔ انہوں نے کرگل وجے دیوس کے موقع پر یہ کہتے ہوئے ملک کو مبارکباد دی کہ یہ دن ملک کی فوجوں کے حوصلے کی علامت ہے۔ انہوں نے مجاہدین آزادی کے تعاون کو بھی یاد کیا اور ا±ن امیدوں کو پورا کرنے کی کوششوں کو رفتار دینے کی ضرورت پر زور دیا، جو بھارت کے مجاہدین آزادی نے آزاد بھارت کے شہریوں سے وابستہ کی تھیں۔