موسمی صورتحال دگرگوں ہونے کے باوجود بدھ کی صبح ہزاروںیاتریوں پر مشتمل دوقافلے نون ون پہلگام اوربال تل سے یاتریوں کے دوقافلے امرناتھ گھپامیں حاضری کیلئے روانہ ہوگئے۔حکام نے بتایاکہ موسمی صورتحال خراب ہونے کی صورت میں یاتریوںکی حفاظت اوراُنھیں فوری راحت ومدد فراہم کرنے کیلئے تمام انتظامات کئے گئے ہیں ۔انہوںنے بتایاکہ بارشیں ہونے کی صورت میں یاتریوںکومحفوظ مقامات پرروکاجائیگا،اوراُنھیں ہر قسم کی سہولیت ومدد دی جائیگی ۔اس دوران حکام نے بتایاکہ بدھ کی صبح بھگوتی نگرجموں یاتری نواس سے بدھ کی صبح 6415یاتریوں پر مشتمل دو قافلے سخت سیکورٹی انتظامات کے بیچ نون ون پہلگام اوربال تل کی جانب روانہ ہوئے ،اورسہ پہر یاشام تک یہ دونوں قافلے اپنی اپنی منزل تک پہنچ جائیں گے ۔یاترا کے امور کا انتظام کرنے والے امرناتھ جی شرائن بورڈ کے عہدیداروں نے بتایا کہ اب تک یعنی بدھ کی صبح ایک لاکھ 28ہزارسے زیادہ یاتریوں نے یاترا کی ہے، جو کہ گزشتہ جمعہ کوامرناتھ غار کے قریب سیلاب کی وجہ سے2 دن کے لئے روک دی گئی تھی۔انہوںنے کہاکہ سیلاب میں کم از کم16 افراد ہلاک جبکہ 15ہزار کو بحفاظت نکال لیا گیا۔اس کے بعد یاترا بال تل اور نون ون پہلگام دونوں راستوں سے دوبارہ شروع کی گئی ہے۔ حکام نے بتایاکہ بدھ کی شام تک امرناتھ گھپامیں حاضری دینے والے یاتریوںکی تعداد ایک لاکھ30ہزار سے تجاوز کر گئی ۔انہوںنے کہاکہ بدھ کی صبح بھگوتی نگرجموںیاتری نواس سے کل6415یاتری دوقافلوںمیں کشمیر کی جانب روانہ ہوئے ۔حکام کے مطابق پہلے قافلے میں2428یاتری شامل تھے ،جن کی منزل بال تل ہے جبکہ دوسرے قافلے میں شامل3987یاتریوںکی منزل نون ون پہلگام بیس کیمپ ہے۔واضح رہے کہ سطح سمندر سے13000 فٹ (3880میٹر)کی بلندی پر واقع ایک پہاڑی غار میں گرما کے دوران بننے والی ایک برفانی شبیہ کو شیولنگ کے ساتھ منسوب کیا جاتا ہے جس کی ہندو عقیدت مند پوجا کرتے ہیں۔30 جون سے شروع ہونے والی امر ناتھ یاترا2022 جوکہ 43 دنوں پر محیط ہوگی،11 اگست کو رکشا بندھن کے موقع پر اختتام پذیر ہوگی۔