اسلام آباد: ۸۱ مئی (ایجنسیز) پاکستان میں ڈالر تاریخ کی بلند ترین سطح عبور کرگیا، اوپن مارکیٹ میں ڈالر 200 روپے میں فروخت ہونے لگا جبکہ انٹر بینک میں ڈالر کی قیمت 197 روپے سے تجاوز کر گئی ہے۔ کاروباری ہفتے کے تیسرے روز 12 بج 2 منٹ پر 2 روپے اضافے کے بعد ڈالر نے اپنی ڈبل سینچری مکمل کی اور 200 روپے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔ ادھر انٹر بینک میں بھی روپے کے مقابلے امریکی ڈالر کی قدرمیں اضافے کا سلسلہ جاری ہے، انٹربینک ٹریڈنگ میں 197 روپے سے تجاوز کر گیا ڈالر کو اپنا ریکارڈ توڑتے ہوئے ایک ہفتہ مکمل ہو چکا ہے، جس کی بڑی وجہ ملک کی بڑھتی ہوئی درآمدات اور غیر ملکی زرِ مبادلہ کے ذخائر میں کمی ہے۔ فاریکس ایسوسی ایشن آف پاکستان (ایف اے پی) کے مطابق گزشتہ روز ڈالر کی قدر میں ایک روپے 10 پیسے کا اضافہ ہوا جس کے بعد کاروبار کے اختتام میں ڈالر 196 روپے 50 پیسے پر بند ہوا، آج کاروباری ہفتے کے تیسرے روز ڈالر 10 روپے 15 پیسے پر فروخت ہورہا ہے۔ مین ہیٹن بینک کے سابق خزانچی اسد رضوی نے مٹیس گلوبل کو بتایا کہ ’ریکارڈ ترسیلات کا مسلسل بہاو¿ بھی ڈالر کی پرواز کو روکنے میں مدد گار ثابت نہیں ہو رہا ہے‘۔ انہوں نے کہا کہ ’غیر ملکی زرمبادلہ کے ذخائر میں کمی، ڈالر آمد میں تاخیر اور اسٹیٹ بینک آف پاکستان کی خاموشی کے باعث مارکیٹ میں ہلچل ہے تاہم تیل کی قیمتوں کا 110 ڈالر سے بڑھنا مزید خطرناک ہے‘۔ روپے کے مقابلے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافے کا موجودہ سلسلہ گزشتہ ہفتے منگل کو شروع ہوا تھا، جب بین الاقوامی کرنسی 188روپے 66 پیسے کی بلند ترین سطح پر پہنچ گئی تھی، بدھ کو ڈالر کی قیمت 192 روپے اور جمعرات کو 193 روپے 10 پیسے جبکہ پیر کو ڈالر کی پرواز 194 روپے تک جاپہنچی تھی۔