جموں و کشمیر میں ترقی وزیر اعظم کی اولین ترجیحات میں شامل ہے: ڈاکٹر جتیندر سنگھ
وزیر مملکت نے ایس کے آئی سی سی میں دو روزہ کانفرنس کا افتتاح کیا
سرینگر/
وزیر مملکت ڈاکٹر جتندر سنگھ نے ایس کے آئی سی سی میں منعقدہ ایک تقریب میں کہا ہے کہ مرکزی سرکار جموں کشمیر میں عوامی شکایات کے ازالہ کےلئے 20ہزار سرکاری ملازمین کو تربیت دے گیاور یہ کام انتظامی اصلاحات کے محکمے، مرکزی وزارت عملہ کے ذریعے کیا جائے گا۔وزیر مملکت نے کہا ہے کہ شہریوں کو حکومت کے قریب لانے کےلئے ان کی شکایات کو بروقت ازالہ کرنے سے ممکن ہوسکتا ہے ۔ انہوں نے اس دوران انہوں ”لوگوں کو حکومت کے قریب لانے “ کے موضوع پر دو روزہ کانفرنس کا افتتاح کیا ۔ یہ کانفرنس مرکز کے زیر انتظام جموں و کشمیر میں اچھی حکمرانی کے طریقوں کی نقل کے پس منظر میں منعقد کی جا رہی ہے۔ 2 روزہ پروگرام میں 16 پی ایم ایوارڈ یافتہ افراد نے اپنی اختراعات پیش کیں۔اس موقعے پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہاکہ جموں کشمیر بہتر حکمرانی (گڈ گورننس ) سے متعلق انڈیکس رکھنے والا ملک کا پہلا مرکزی زیر انتظام والا علاقہ ہے ۔ انہوںنے مزید کہا کہ اندیکس ضلعی سطح پر گڈ گورننس کے معیارات میں ایک اہم انتظامی اصلاحات کی نمائندگی کرتا ہے اور ریاستی اور ضلع سطح پر اعدادوشمار کے بروقت مجموعہ اور اشاعت کےلئے ایک اہم قدم ہے ۔ ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ گورننس اصلاحات کو اگلے درجے تک لے جانا ضروری ہے اور انہوں نے 41 سائنسی طور پر تیار کردہ اشاریوں کی بنیاد پر خواہش مند اضلاع کے خطوط پر خواہش مند بلاکس کا خیال پیش کیا اور اس کا مقصد بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے اضلاع کے برابر مخصوص پیرامیٹرز میں پیچھے رہنے والے اضلاع کو لانا ہے۔اس موقعے پر ڈاکٹر جتیندر سنگھ نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی نے جموں و کشمیرمیں مجموعی ترقی کو اولین ترجیح دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ انتظامی اصلاحات میں ڈیزائننگ، ڈھانچے اور منصوبہ بندی میں بھی وزیر اعظم کے معروضی سائنسی نقطہ نظر نے بہت فائدہ اٹھایا ہے کیونکہ یہ انتہائی معروضی پیرامیٹرز پر مبنی ہے۔ بارہمولہ اور کپواڑہ کے خواہش مند ضلع پروگرام کی مثالیں دیتے ہوئے انہوں نے مرکزی حکومت کے اس اقدام کی تعریف کی جسے انہوں نے حقیقی وقت کی تشخیص پر مبنی نقطہ نظر کو متحرک قرار دیا۔کانفرنس کے دوران بات کرتے ہوئے مرکزی وزیر نے کہا کہ مرکزی حکومت اپنے شہریوں کے معیار زندگی کو بلند کرنے اور سب کے لیے جامع ترقی کو یقینی بنانے کے لیے پابند عہد ہے۔ انہوں نے کہا کہ اے ڈی پی ترقیاتی معیشت میں مکمل طور پر حصہ لینے کے لیے لوگوں کی صلاحیت کو بہتر بنانے پر توجہ مرکوز کرتا ہے۔گورننس میں اصلاحات کے بارے میں انہوں نے کہا کہ وقت کے ساتھ ساتھ متروک ہونے والے قوانین میں اصلاحات کرنا ناگزیر ہے۔ عصر حاضر کے ساتھ ہم آہنگ رہنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح کی اصلاحات کم از کم حکومت اور زیادہ سے زیادہ گورننس اور اصلاحات کارکردگی اور تبدیلی کے نعرے کی مثال ہیں۔ یہ نہ صرف گورننس اصلاحات ہیں جن کے بارے میں بات کی جا رہی ہے بلکہ بہت بڑی سماجی اصلاحات بھی ہیں جن کا مقصد ہندوستان کو عالمی دنیا کا حصہ بننے کے راستے پر لے جانا ہے۔